کراچی (اسٹاف رپورٹر) شدید گرمی کے باعث انٹر کا طالبعلم دوران امتحان چل بسا ، مہتاب علی گورنمنٹ ڈگری کالج ٹھیڑی میں امتحان کے دوران بے ہوش ہوگیا ، اسپتال پہنچنے تک انتقال کرچکا تھا۔ سپلا نے گرمیوں میں انٹر امتحانات کی مخالفت کی تھی ۔ جواں سالہ طالبعلم کے جاں بحق ہونے پر اسٹیرنگ کمیٹی اور وزیر تعلیم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع خیرپور کا قصبہ ٹھیڑی میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات کیلئے گورنمنٹ ڈگری کالج ٹھیڑی جانے والے طالبعلم مہتاب علی ولد قربان علی گرمی کی شدت برداشت بنہ کرسکا اور بے ہوش ہوگیا، اسے سول اسپتال خیر پور لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نے اس کی موت کی تصدیق کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے والدین نے اسپتال پہنچ کر بتایا کہ اسے کوئی بیماری نہیں تھی اور وہ تیاری کے ساتھ امتحان دینے گیا تھا ، مذکورہ واقعہ پر سندھ پروفيسرز اينڈ ليکچررز ايسوسی ايشن ( سپلا) کے مرکزی صدر پروفيسر منور عباس نے وزیر تعلیم اور اسٹیرنگ کمیٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم کہہ کہہ کہ تھک گئے کہ امتحانات مارچ یا اپریل میں لیے جائیں، مگر ہماری آواز کو سنی ان سنی کر دیا جاتا ہے ، انٹرمیڈیٹ کا پیپر دیتے ہوئے شدید گرمی اور حبس کے سبب ٹھیڑی کالج کے امتحانی سینٹر پر طالب علم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت کی۔
سپلا رہنما نے اس واقعے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم کئی بار حکام بالا سے اپیل کرچکے ہیں کہ امتحانات گرمی کے موسم میں نہ لیئے جائیں ، امتحانی مراکز میں بجلی کی دستیابی سمیت بہت مسائل ہیں ، اس سال تین ماہ پہلے انٹرمیڈیٹ کی کلاسز کا آغاز ہوا تھا اس لیے سلیبس بھی وقت پہ مکمل ہوجائے گا، لہذا امتحانات مارچ یا اپریل میں لیے جائیں مگر وزیر تعلیم کی عدم دلچسپی کے سبب اس سال اسٹیرنگ کمیٹی کا کوئی اجلاس بھی منعقد نہیں ہو سکا اور امتحانات ایک بار پھر شدید گرمی میں رکھے گئے ہیں جس کا پہلا نتیجہ سامنے آگیا اور ایک طالب علم امتحان کے دوران گرمی کے سبب اپنی جان سے ہاتھ دو بیٹھا۔ سپلا رہنمانے اسٹیرنگ کمیٹی کی تشکیلِ نو کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ سپلا اور ماہرین تعلیم کی نمائندگی شامل کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔