کوئٹہ(امت نیوز )کوئٹہ سے ایران جانے والے 14افراد کو دالبندین کے قریب سے اغواء کرلیا،11مغویوں میں 8مغویوں کو18دن کے بعد 40لاکھ روپے تاوان کی ادائیگی کے بعد چھڑوالیاگیاتاہم3افراد اب بھی اغواء کاروں کے قبضے میں ہے۔ ڈپٹی کمشنر چاغی حسین جان بلوچ نے ہزارہ برادری کے8افراد کی رہائی کی تصدیق کردی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے 9مئی کو کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹائون کے رہائشی 14افراد ایران جارہے تھے کہ انہیں ضلع چاغی کے علاقے دالبندین کے قریب سے اغواء کرلیاگیا مغویوں میں 2خواتین اورایک بچہ بھی شامل تھا، اغواء کاروں نے دوسرے دن دونوں خواتین اور بچے کو چھوڑ دیا جبکہ 11افراد کو اپنے ساتھ لے گئے۔ رہا ہونے والے خواتین کے مطابق اغواء کاروں کے پاس اور لوگ بھی تھے جو کسی پہاڑی کے قریب کھدائی میں مصروف تھے مزید معلوم نہیں ،انہوں نے دیگر لوگوں کی رہائی کے عیوض 5لاکھ روپے تاوان طلب کیا ڈپٹی کمشنر حسین جان بلوچ سے رابطہ کیا توانہوں نے مذکورہ 11افراد کی رہائی کی تصدیق کی تاہم مزید معلومات دینے سے گریز کیا۔
بازیاب ہونے والوں کے مطابق انہیں دالبندین کے قریب سے اٹھایاگیا اور 24گھنٹے تک مسلسل سفر میں رہے 18روز تک اغواء کاروں کے قبضے میں رہے جب اغواء کاروں کو رقم کی ادائیگی ہوئی تو ہمیں ڈیڑھ گھنٹے میں یک مچھ میں چھوڑ دیا فی کس 5لاکھ روپے کاتاوان طلب کیاگیاتھا بعد میں انہوں نے 8افراد کے عیوض 40لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ساتھ 3اور لوگ بھی تھے جو پشتون تھے اورغیرقانونی طریقے سے ایران کے راستے یورپ جاناچاہتے تھے وہ بھی اب تک وہیں ہیں ان کی ادائیگی نہیں ہوسکی ہے، ہمیں اغوا کاربتاتے تھے کہ آپ نوجوان ہو آپ ہمارے کاروبار میں شامل ہوجائو جب بھی ہزارہ ٹائون ،ہزارگنجی اور جبل نور سے جو سرمایہ دار ہزارہ برادری کے لوگ ایران جاتے ہیں تو ہمیں بتایاکرے اس میں ہم آپ کو کمیشن بھی دیںگے۔