اسلام آباد(اُمت نیوز)سیف اللہ نیازی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں، عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت اسلام بھی نہیں دیتا، آج تحریکِ انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔ سیف اللہ نیازی بغیر کوئی سوال سنے چلے گئے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما گلوکار ابرار الحق نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میری پرورش ایسے گھرانے میں ہوئی جو سیاسی بھی تھا اور فوجی بھی، بچپن سے والدین نے شہداء کی کہانیاں سنائیں، میجر عزیز بھٹی راشد منہاس ہمارے ہیرو ہہیں، بچپن سے ہی بالخصوص شہداء کے ساتھ جذباتی وابستگی رہی، ہمارے ہر رویے سے اس کی جھلک نظر آتی۔
انہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ خانہ کعبہ گیا تو اپنے لئے شہادت کی دعا کی، پاکستان کے لئے ہر قربانی دینے کو تیار ہوں، اللہ پاک نے جب مقبولیت دی تو ہسپتال کالج بنایا نارووال میں، نارووال کے تمام شہداء کے بچوں کی تعلیم مفت ہے، جہاں جہاں شہداء کی تصاویر لگی ہوں تو اسے سلیوٹ کرتا ہوں، ہر سال شہداء کی فیملیز کو ہسپتال بلایا جاتا ہے وہ سلسلہ جاری ہے اور جاری رہے گا۔
ابرار الحق کا کہنا تھا کہ اب سیاست میں آگیا ہوں اب فیم اور عہدے کی لالچ نہیں ہے، جو کمایا وہ سہارا فاؤنڈیشن کو دے دیا، سیاست میں آنے کا مقصد فلاح و بہبود تھی خواب دیکھا تھا کہ عوام کی خدمت کروں، سیاست میں آکر جو کام کرنا چاہتا تھا وہ ہو نہیں پایا نظر نہیں آرہا، تشدد کی سیاست کی وجہ سے اب مزید اپنا وقت ضائع نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی سب نے مذمت کی، جس میں شہداء کی یادگاروں کو ٹوٹتے ہوئے دیکھا، آگ لگی دیکھی ، مذمت بھی کرتا ہوں اور ان پر تنقید بھی کرتا ہوں، شہداء کی یادگاروں پر جو ہوا اس کی شدید تکلیف ہے، پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا اگر ایسا ہی رہا، رویے تبدیل کرنے ہوں گے، اپنے لیڈروں سے بات چیت بھی کی، 9 مئی کے بدقسمت دن کے حوالے سے خدشات اور مسائل پیدا ہوئے، سہارا فاؤنڈیشن کے لئے کام کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا۔
ابرار الحق نے مزید کہا کہ میری ترجیح اب سہارا فاؤنڈیشن ہے، جو میرے دل میں ہے اسی کا اظہار کروں گا یہ ملک وسائل سے مالا مال ہے، تمام تعلقات اداروں کے آپس میں مان باپ جیسے ہوتے ہیں اور عوام ان کی اولاد ہوتی ہے، میں سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرتا ہوں
ابرار الحق آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ کارکنان جو بے گناہ ہیں انہیں چھوڑ دینا چاہیے۔ ابرار الحق عمران خان کے ذمہ دار ہونے کے سوال پر پریس کانفرنس چھور کر چلے گئے۔