لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتار پر توڑ پھوڑ کرنے اور تھانہ شادمان کو آگ لگانے کے کیس میں میاں محمود الرشید کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
دوران سماعت پولیس نے سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے انہیں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کی جانب سے عدالت میں موقف اپنایا گیا کہ میاں محمود الرشید سے تفتیش کیلئے جیل سے طلبی کی استدعا کر رکھی ہے، ملزم جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کے تھانہ سرور روڈ کے مقدمہ میں جیل میں تھا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمہ کی تفتیش کی جانی ہے، ملزم کو جیل سے طلبی کا حکم جاری کیا گیا، میاں محمود الرشید کیخلاف تھانہ شادمان میں مقدمہ 768/23 درج ہے۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، پولیس کی جانب سے خصوصی عدالت سے پی ٹی آئی رہنما کا تھانہ شادمان کے مقدمے میں جسمانی ریمانڈ مانگا گیا تھا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے جلاؤ گھیراؤ، عسکری ٹاور حملہ اور فائرنگ کے مقدمے میں پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔