سوات(بیورورپورٹ) سوات میں پی ٹی آئی کے ڈویژنل اور ضلعی قیادت کے خلاف اشتعال انگیزاوردھمکی آمیز تقاریر اور بغاوت سمیت دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ۔ تھانہ سیدوشریف میں ایس ایچ اوکی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں پی ٹی آئی ملاکنڈڈویژن کے صدر وسابق ایم پی اے فضل حکیم،پی ٹی آئی سوات کے ضلعی صدر وسابق ایم این اے سلیم رحمان اورسٹی میئر مینگورہ شاہد علی سمیت 250 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق 9 مئی کو عمران خاان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے احتجاج کے دوران ان افراد نے نہ صرف حکومت اور پاک فوج کے خلاف نازیاب اوراشتعال انگیز تقاریر کیں بلکہ لوگوں کو بھی اکساتے رہے ۔پاکستان کو آگ لگانے فوجیوں کو بچوں کو دھمکیاں دینے اور ہرقسم کی قربانی دینے کے علاوہ دھمکیاں بھی دیتے رہے ۔یاد رہے کہ 9مئی کے احتجاج کے بعد مذکورہ بالا قائدین روپوش ہیں اور زیر زمین چلے گئے ہیں ، مقدمہ کے اندراج کے بعد پولیس کی جانب سے ان کی گرفتاری کے لئے کاروائی جاری ہے ،دوسری جانب سوات کے دیگر مختلف تھانوں میں بھی 9 مئی کو ہونے والے احتجاج کے دوران دھمکی آمیز تقاریر اوراشتعال انگیزی پر متعدد کارکنوں سمیت مقامی رہنماؤں کے خلاف بھی مقدمات درج کرلئے گئے ہیں ۔