کراچی (رپورٹ : سید نبیل اختر) مین سپر ہائی وے سے کراچی آنے والی 66 انچ قطر کی مرکزی لائن میں 51 غیر قانونی کنکشنز کا انکشاف ہوا ہے، یہ کنکشن گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران قائم کیئے گئے، وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کے باوجود حادثاتی طور پردو ماہ کے دوران صرف 6 کنکشن کاٹے جاسکے، چیئرمین واٹر بورڈ کے احکامات پر اینٹی تھیفٹ سیل کا سربراہ تبدیل کردیا گیا ۔ آپریشنل انچارج کی نئی پوسٹ تخلیق کرکے کراچی میں پانی کی غیر قانونی فروخت کے خلاف بڑے پیمانے آپریشن کی ہدایت جاری کردی گئیں ۔ اہم زرائع نے بتایا کہ دو ماہ قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واٹر بورڈ حکام کو ایک حکمنامے کے ذریعے ایچ ٹی ایم کی 66 انچ قطر کی مرکزی لائن میں 51 غیر قانونی کنکشن کے خلاف کارروائی کرنے کے احکامات دیئے جس پر ایم ڈی واٹر بورڈ کی جانب سے مذکورہ کنکشن کے خلاف کارروائی کرنے کے لیئے اینٹی تھیفٹ سیل کو ٹاسک دیا گیا تاہم شہر میں دیگر پانی کی چوری میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کی جاتی رہی اور مذکورہ 51 غیر قانونی کنکشنز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی ، رواں ماہ سپرہائی وے پر گلشن معمار اور بنگالی موڑ کے قریب مزید کنکشن کی اطلاع پر کارروائی کی گئی اور ایچ ٹی ایم لائن میں 6 غیر قانونی کنکشن کاٹ دیئے گئے ، کارروائی کے بعد پتا چلا کہ مذکورہ 6 غیر کنکشن ان 51 کنکشن میں شامل تھے
جس کے لیئے وزیر اعلیٰ سندھ نے احکامات دے رکھے تھے تاہم اب بھی 45 غیر قانونی کنکشن موجود ہیں جن کے خلاف کارروائی کے دوبارہ احکامات دیئے گئے ہیں،ذرائع نے بتایا کہ اینٹی تھیفٹ سیل کو فعال کرنے اور شہر میں بڑے پیمانے پر آپریشن کرنے کیلئے اینٹی تھیفٹ سیل میں آپریشنل انچارج کے نام سے ایک نیا عہدہ تخلیق کیا گیا ہے اور سابق انچارج اینٹی تھیفٹ سیل تابش رضا حسنین سے اضافی چارج واپس لے لیا گیا ہے ، وہ سپرنٹنڈنگ انجینئر ضلع شرقی کے فرائض انجام دیں گے، ان کی جگہ 18 گریڈ کے ایگزیکٹیو انجینئر سید اظہار الدین ہاشمی کو انچارج اینٹی تھیفٹ سیل مقرر کیا گیا ہے ۔ واٹر بورڈ کے ڈائریکٹر پرسونل کی جانب 29 مئی کو دفتر ی اوقات ختم ہوتے ہی ایک حکمنامہ جاری کیا گیا جس میں اظہار ہاشمی سیمت 8 افسران کے تبادلے و تقرریوں کے احکامات جاری کیئے گئے ، مذکورہ حکمنامے کے مطابق انسپکٹر عامر خان کو آپریشنل انچارج اینٹی تھیفٹ سیل تعینات کیا گیا ہے ، ایگزیکٹیو انجینئر عبدالواحد شیخ کی جگہ اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر مشتاق احمد کو کے ڈی سول ٹو سے تبادلہ کرکے ایگزیکٹیو انجینئر ایچ ٹی ایم تعینات کیا گیا ہے ، عبدالواحد شیخ کو حب نہر کا ایگزیکٹیو انجینئر تعینات کیا گیا ہے ،اسسٹنٹ انجینئر ذوالفقار حیدر کو ایچ ٹی ایم ڈویژن تعینات کیا گیا ہے ، حکمنامے کے مطابق ایگزیکٹیو انجینئر اعجاز عالم کو ایچ آر رپورٹ کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں، ایگزیکٹیو انجینئر ظہیر احمد شیخ کو ملیر کے علاوہ اضافی طور پرگلستان جوہرتعینات کیا گیا ہے، اسسٹنٹ انجینئر محمد حسین کو کے ڈی سی ٹو میں ذمہ داری انجام دینے کے احکامات دیئے گئے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ اینٹی تھیفٹ سیل میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کرنے کے بعد کراچی میں پانی کی غیر قانونی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدیات کی گئی ہے ، مذکورہ معاملے پر آپریشنل انچارج اینٹی تھیفٹ سیل عامر خان نے بتایا کہ منگل کو جوائننگ رپورٹ دیتے ہی اجلاس کیا ہے جس میں پانی چوری کے بڑے آپریشن کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ، انہوں نے کہا چیئرمین واٹر بورڈ کی جانب سے پانی چوروں کے خلاف آپریشن کی منظوری مل گئی ہے ، انچارج اینٹی تھیفٹ سیل سید اظہار ہاشمی کے ساتھ کراچی میں بڑے آپریشن کیئے جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ سپر ہائی وے پر ہونے والے غیر قانونی کنکشنز رواں ہفتے ہی کاٹ دیئے جائیں گے جس کی ہدایت پہلے ہی وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے کی کی جاچکی ہے ۔