اٹلی(اُمت نیوز)اٹلی نے سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت پر عاید پابندی ختم کر دی ہے۔اطالوی حکومت نے بدھ کو کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک بیان میں اس فیصلہ کا اعلان کیا ہے۔
اٹلی نے 2019ء اور 2020ء میں سعودی عرب کو فوجی سازوسامان کی برآمدات پر پابندی عائد کردی تھی تاکہ انھیں یمن تنازع میں استعمال ہونے سے روکا جاسکے۔
حکومت نے اپنے بیان میں سعودی عرب کی حالیہ امن اور ثالثی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تبدیل شدہ زمینی صورت حال کی روشنی میں اس پابندی کی اب ضرورت نہیں رہی ہے۔
اٹلی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے بارے میں اس کا فیصلہ گذشتہ ماہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو اسلحہ کی فروخت پر عاید پابندی کے خاتمے کے عین مطابق ہے۔اٹلی نے یواے ای پربھی یمن جنگ کی وجہ سے اسلحہ فروخت کرنے کی پابندی عاید کی تھی۔
واضح رہے کہ یمن ستمبر2014ء میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے دارالحکومت صنعاء پرقبضے کے بعد سے تنازعات کا شکار ہے۔ سعودی عرب کی قیادت میں فوجی اتحاد نے مارچ 2015 میں یمن میں مداخلت کی تھی جس کا مقصد ملک کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کو صنعاء میں بحال کرنا تھا۔
مارچ میں بیجنگ میں چین کی ثالثی میں سعودی عرب اورایران کے درمیان معمول کے تعلقات کی بحالی کا معاہدہ طے پایا تھا اور انھوں نے 2016 سے منقطع سفارتی تعلقات کی بحالی کے علاوہ الریاض اور تہران میں سفیروں کی تعیناتی سے اتفاق کیا تھا۔اس کے بعد سے خطے میں سعودی عرب کے امن اقدامات میں تیزی دیکھی گئی ہے۔