کراچی: وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ حافظ صاحب کو الیکشن سے پہلے کسی نے بتایا تھا کہ آپ میئر ہونگے، لیکن وہ صرف خواہش مند ہی رہ جائیں گے۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان (ایچ ای سی) اور مائیکرو سوفٹ کے تحت منعقدہ ایجوکیشن ڈت کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہ پیپلز پارٹی کی کامیابی سیاسی جماعتوں کو ہضم نہیں ہورہی ہے اور اب اس عمل میں ایم کیو ایم بھی شامل ہوچکی ہے۔ الیکشن میں ہار جیت دونوں ہوتی ہے، لیکن ہارنے کے بعد عصبت اور تعصب کی بات نہیں کرنی چاہیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے ہم کووڈ سے نکلے۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر تعلم تو اس وقت کووڈ تھا اور اس دوران سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم نے بہت اچھے کام کیے ، مائیکرو سافٹ اور دیگر پارٹنر نے کووڈ میں تعلیمی نظام کو آگے بڑھانے میں مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران آن لائن کلاسز کا سلسلہ شروع کیا بہت سے ایپس متعارف کرائیں یو ٹیوب پر ایک چینل کے ذریعے ٹیچرز لیکچرز دیتے تھے ۔ سعید غنی نے کہا کہ کووڈ کی وجہ سے ایسے کام ہوئے جو عام حالات میں شاید نہیں کر پاتے ہم نے کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کے لئے بہت خوشی کی بات ہے کہ اس بار تعلیمی بجٹ میں اضافہ کر رہے ہیں ، سندھ حکومت نے ہیلتھ اور ایجوکشن کو اولیت دی ہے۔
بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ دس جون کوبجٹ پیش ہوگا، سندھ حکومت کی اولین ترجیح صحت اور تعلیم ہے ، ہماری کوشش ہے سرکاری اداروں کے ذریعے ریلیف فراہم کریں۔
ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی کامیابی سیاسی جماعتوں کوہضم نہیں ہورہی ہے، جو سمجھتی ہیں کہ کراچی ہماری جاگیر ہے اور اب اس عمل میں ایم کیو ایم بھی شامل ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی والے غلط باتیں پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حافظ صاحب کو الیکشن سے پہلے کسی نے بتایا تھا کہ آپ میئر ہونگے، لیکن وہ صرف خواہش مند ہی رہ جائے گے کیونکہ حافظ نعیم الرحمن کے ہاتھ میں مئیر بننے کی لکیر ہی نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حافظ نعیم کی دو خواہشیں ہیں،ایک تو جماعت اسلامی کے امیر بن جائے دوسرے کراچی کے مئیر بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن کے پاس 193 ووٹ ہیں لیکن اگر وہ 160 کے قریب بھی پہنج جائے تو یہ ان کی بہت بڑی کامیابی ہوگی 15 جون کو الیکشن ہیں سب واضع ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے زیادہ تک اراکین نے نو مئی سے پہلے ہی اپنی قیادت کو بتا دیا تھا کہ وہ جماعت اسلامی کوووٹ نہیں دیں گے اور اس صورتحال کے بعد وہ ایک سو ساٹھ ووٹ بھی نہیں پہنچ سکیں گے۔
ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سنگین مقدمات میں ملوث افراد کو معافی نہیں مل سکتی اور ان کے خلاف کاروائی ہوگی۔ ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ حکومتوں کے پاس لامحدود وسائل نہیں ہوتے، ہم بارش اور سیلاب کے متاثرین کی مدد کررہے ہیں اور اس میں ہمیں عالمی اداروں کا تعاون بھی حاصل ہے۔