مذاکرات کیلئے عمران سنجیدگی کیساتھ شہباز شریف سے رابطہ کریں،رانا ثناء

اسلام آباد (امت نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے اگر عمران خان سنجیدگی ظاہر کریں گے تو قیادت مثبت جواب دے گی، سب سے پہلے عمران وزیراعظم شہباز شریف سے رابطہ کریں، الیکشن سے بھاگنے والوں میں سے نہیں، اکتوبر میں ہی انتخابات ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر داخلہ نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر اب عمران خان سے مذاکرات کیے تو شہدا کے لواحقین کی جانب سے سخت ردِعمل آئے گا۔ لیکن اس کے باوجود عمران خان سنجیدہ ہیں تو وہ شہباز شریف سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ نو مئی واقعات کے دوران شر پسند عناصر جناح ہاؤس سے، جو کور کمانڈر کا گھر بھی ہے، لیپ ٹاپ اور دیگر حساس دستاویزات بھی لوٹ کر لے گئے ہیں جنہیں فوج ہی برآمد بھی کرے گی۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کرے فون وزیر اعظم کو کہ میری ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد آپ کے پاس آ رہا ہوں۔وہ آج بھی سیاست دانوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں۔ سابق وزیراعظم مذاکراتی کمیٹیاں تو بناتے ہیں لیکن سیاست دانوں کے ساتھ خود کیوں نہیں بیٹھ سکتے۔اگر عمران خان بات چیت کے لیے سنجیدگی ظاہر کریں گے تو قیادت مثبت جواب دے گی۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ شہدا کے خاندانوں میں اس قدر ردِعمل پایا جاتا ہے کہ اندیشہ ہے کہ اگر ہم کسی بھی شکل میں عمران خان کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھ گئے تو ہمیں بھی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔نو مئی کے واقعات میں عمران خان فوجی تنصیبات پر حملوں کے منصوبہ ساز پائے گئ تو مقدمہ فوجی عدالت میں چلے گا۔ پی ٹی آئی کی جیل میں خواتین کیساتھ بدسلوکی کے الزامات صرف پروپیگنڈہ ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ن لیگ میں بہت کم گنجائش ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو اپنی پارٹی میں شامل کریں، مسلم لیگ (ن) انتخابات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹی اور اگست میں اسمبلیوں کی مدت مکمل ہونے کے بعد نگران حکومت 90 روز میں ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کروائے گی۔ اتحادی حکومت کا مؤقف رہا ہے وفاق اور صوبوں میں الیکشن ایک ساتھ ہونے چاہئیں کیوں کہ یہ آئینی ضرورت ہے۔

ملک ریاض کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ملک ریاض کے کردار کا جائزہ نیب نے لینا ہے۔میری نظر میں ملک ریاض کو اس اقدام کے لیے مجبور کیا گیا اور انہوں نے 10 ارب روپے کی رشوت دے کر اپنے پھنسے ہوئے 60 ارب روپے نکلوا لیے۔