اسلام آباد: سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال اور جسٹس فائزعیسیٰ کے مابین خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی۔
سپریم کورٹ میں شجر کاری مہم کے دوران پودے لگائے گئے اس دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی دیگر ججز کے ساتھ بات چیت بھی ہوتی رہی۔
اس موقع پر جہاں دیگر جج حضرات نے پودے لگائے وہاں چیف جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس فائز عیسیٰ نے بھی مل کر باغ میں پودے لگائے، دونوں جسٹس صاحبان خوشگوار ماحول میں بات چیت بھی کرتے رہے۔ ججز نے پودے لگانے کے بعد دعا کی۔
چیف جسٹس نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ سب کیلئے برکت ڈالے، اللہ تعالیٰ ہمارے ادارے کیلیے بھی بہتر کرے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ بھی بھی شجر کاری مہم میں شامل تھے۔
چیف جسٹس پاکستان اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مل کر پودے لگائے ۔ دونوں نے پودے لگانے کے دوران خوشگوار گفتگو بھی کی۔ چیف جسٹس اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مل کر پودا لگانے سے ججز میں تقسیم نہ ہونے کا تاثر دیا گیا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان صاحب اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب دونوں مل کر بھی ایک پودا لگائیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منصور علی شاہ سے دلچسپ مکالمہ کیا کہ آپ نے پودا تو لگا دیا لیکن آپ کے ہاتھ پر مٹی کا نشان کیوں نظر نہیں آرہا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ میرے ہاتھ دیکھ لیں مٹی کا نشان موجود ہے۔
قبل ازیں رواں اپریل میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس فائز عیسیٰ کے مابین ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں عدالت عظمیٰ سے متعلق امور پر مفصل بات چیت ہوئی، یہ اہم ملاقات بھی کامیاب رہی تھی۔