اینٹی تھیفٹ سیل کے انچارج سید اظہار الحسن ہاشمی ۔ ایگزیکٹیو انجینئر مشتاق و دیگر ملازمین زخمی

پختون آباد جانے والی ٹیم پر واٹرمافیا اور کارندوں کا تشدد

کراچی (رپورٹ : سید نبیل اختر ) غیر قانونی ہائیڈرنٹ کے خلاف کارروائی کیلئے پختون آباد جانے والی ٹیم پر واٹرمافیا اور کارندوں کا تشدد ، تین افسران سمیت 6 ملازمین زخمی ہوگئے ۔ چار ہائیڈرنٹس پر نصب لاکھوں مالیت کی موٹریں اور آلات قبضے میں لے لیے گئے ۔ دو کنکشن منقطع کردیے ۔واٹر مافیا نے اینٹی تھیفٹ سیل کی گاڑیاں بھی توڑ دیں ۔زخمی افراد کو اسپتال پہنچاکر منگھوپیر میں دوبارہ کارروائی کی گئی ۔ پانی مافیا کے سرغنہ عزیز اور جمشید سمیت کارندوں کے خلاف دو مقدمات درج کرادیے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ کے احکامات پر واٹر بورڈ کی ٹیم نے ضلع غربی کے علاقے پختون آباد میں پانچ غیر قانونی ہائیڈرنٹ کے خلاف ہفتے کے روز شام چار بجے کارروائی کا آغاز کیا تو علاقہ مکینوں نے مزاحمت شروع کردی ۔ واٹر بورڈ اینٹی تھیفٹ سیل کے سربراہ اظہار الدین ہاشمی ، آپریشنل انچارج عامر خان ، ایگزیکٹیو انجینئر مشتاق اور دیگر عملے نے چار ہائیڈرنٹس سے لاکھوں روپے مالیت کی موٹریں برآمد کرلیں ۔اسی محلہ میں موجود عزیز نامی واٹر مافیا کارندے کے ہائیڈرنٹ کے خلاف کارروائی کیلئے پہنچے تو مافیا کے کارندوں نے علاقہ مکینوں کے ساتھ ملکر واٹر بورڈ ٹیم پر حملہ کردیا ، واٹر بورڈ ملازمین جن گاڑیوں میں آپریشن کرنے گئے تھے اسے بھی علاقہ مکینوں نے نقصان پہنچایا ۔ پرتشدد واقعہ میں سرکاری گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے گئے ، ایگزیکٹیو انجینئر مشتاق کے سر اور چہرے پر وار کیا گیا

 

 

اینٹی تھیفٹ سیل کے انچارج سید اظہار الحسن ہاشمی ۔ ایگزیکٹیو انجینئر مشتاق و دیگر ملازمین زخمی

 

 

، انچارج اینٹی تھیفٹ سیل اظہار بھی علاقہ مکینوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اینٹی تھیفٹ سیل عملے نے چار ہائیڈرنٹس سے نکالے گئے ثمر پمپس جن کی مالیت لاکھوں میں ہے ، ایک افسر کے ذریعے مقدمہ اندراج کیلئے تھانہ منگھوپیر بھیجوادیا گیا ۔مذکورہ مقام پر پتھروں کی بارش سے بمشکل اینٹی تھیفٹ سیل کا عملہ جان بچاکر نکلا اور عباسی شہید اسپتال پہنچا ۔ ذرائع نے بتایا کہ زخمی ہونے والے افسران و ملازمین کو طبی امداد دی گئی ۔ ذرائع نے بتایا کہ عزیز اور جمشید نامی واٹر مافیا کے کارندوں نے پرتشدد کارروائیاں کی تھیں ، اس اطلاع پر واٹر بورڈ کی ایک ٹیم آپریشنل انچارج عامر خان کی سربراہی میں منگھوپیر میں عزیز کے ایک دوسرے ہائیڈرنٹ پر پہنچے جہاں ہائیڈرنٹ پر موجود آلات قبضے میں لے کر کنکشن کاٹ دیا گیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ پیر سے دوبارہ کارروائیوں کا آغاز کرے گا اور ضلع غربی میں قائم غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ واٹر بورڈ انتظامیہ نے پانی چوروں کے خلاف پانی چوری ،سرکاری افسران کو زخمی کرنے ، کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر ملزمان عزیز ، جمشید اوردیگر کے خلاف منگھوپیر تھانے میں مقدمات درج کرادیے ہیں ۔ واٹر بورڈ کے ایگزیکٹیوو انجینئر سید اظہار الدین کی مدعیت میں تھانہ منگھو پیر میں مقدمہ الزام نمبر 362/2023 درج مقدمہ کے متن کے مطابق واٹر بورڈ کے اینٹی تھیفٹ سیل اور پولیس کے ہمراہ پختون آباد میں واٹر بورڈ کی لائن میں غیر قانونی کنکشن کے حوالے آپریشن میں مصروف تھے کہ اطلاع ملی پختون آباد نمبر ایک میں کچھ ملزمان نے واٹر بورڈ کی 66 انچ پانی کی لائن میں غیر قانونی کنکشن لگا رکھا ہے جن کے نام خان گل ، شیر زمان ، عالم گل اور گل داد شامل ہیں جبکہ یہ ملزمان واٹر بورڈ کی لائن میں غیر قانونی کنکشن لگا کر ہائیڈرنٹ بناکر پانی فروخت کررہے ہیں ،

منگھوپیر تھانے میں درج ایف آئی آرز

 

اس اطلاع پر موقع پر پہنچے تو واٹر بورڈ کی لائن میں 3 انچ کے 6 کنکشنن اور 2 انچ کے 2 کنکشن سمیت دیگر سامان اپنی تحویل میں لیا اور غیر قانونی کنکشن کو منقطع کرنے لگے تو ملزمان نے شور مچاکر لوگوں کو اکھٹا کرلیا اور ہم سے سامان چھین لیا جبکہ ملزمان نے لوگوں کو واٹر بورڈ کی ٹیم اور پولیس کے خلاف اکسانا بھی شروع کردیا وہاں 150 افراد اکھٹے ہوگئے جن کے پاس لاٹھی اور ڈنڈے بھی تھے ، انہوں نے کار سرکار میں مداخلت کی اور جان سے مارنے کہ نیت سے حملہ آور بھی ہوئے ۔دوسرا مقدمہ واٹر بورڈ کے اینٹی تھیفٹ سیل کے سب انجینئر محمد ارشاد کی مدعیت میں تھانہ منگھو پیر میں مقدمہ الزام نمبر 363/2023 درج کیا گیا ۔ مقدمہ کے متن کے مطابق واٹر بورڈ کی لائن سے پانی چوری کی اطلاع پر ٹیم کے ہمراہ منگھوپیر پہنچا تو دیکھا کہ ملزمان عزیز اور جمشید واٹر بورڈ کی 66 انچ لائن میں غیر قانونی طور پر کنکشن لگا کر پانی چوری کررہے ہیں اور غیر قانونی ہائیڈرنٹ کے ذریعے پانی فروخت کرنے میں مصروف ہیں ، واٹر بورڈ کی ٹیم کو دیکھ کر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ لہذا غیر قانونی دو کنکشن کو منقطع کیا ، میرا دعوی ملزمان نے سرکاری پانی کی لائن کی توڑ پھوڑ کی اور ناجائز کنکشن لگا کر پانی چوری کرنے کا ہے ، قانونی کارروائی کی جائے۔