کراچی: بلدیاتی کونسلز کی مخصوص نشستوں کا انتخاب مکمل ہوگیا، ریٹرننگ افسران نے مخصوص نشستوں پر منتخب امیدواروں کی فہرست جاری کردی، بلدیہ عظمی کراچی کی سٹی کونسل میں بھی مخصوص نشستوں کی تقسیم کے بعد پارٹی پوزیشن واضح ہوگئی، پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان ووٹوں کا فرق 25 تک پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی سمیت سندھ کی بلدیاتی کونسلز میں مخصوص بلدیاتی نشستوں پر انتخاب کا مرحلہ پورا ہوگیا۔ سٹی کونسل کراچی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی کو 34، جماعت اسلامی 29، پی ٹی آئی 14، مسلم لیگ (ن) 3، جے یو آئی 1، نوجوان کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی کو 5، جماعت اسلامی 4، پی ٹی آئی 2، مسلم لیگ (ن) 1، مزدو یا کسان کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی کو 5، جماعت اسلامی 4، پی ٹی آئی 2، مسلم لیگ (ن) 1، اقلیت کی نشستوں پر پیپلز پارٹی 5، جماعت اسلامی 4، پی ٹی آئی 2، مسلم لیگ (ن) 1، معذور کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی 1، جماعت اسلامی 1 جبکہ خواجہ سرا کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی 1 اور جماعت اسلامی کو 1 نشست ملی ہے۔
اس طرح 121 مخصوص نشستوں میں سے پیپلز پارٹی کو 51، جماعت اسلامی 43، پی ٹی آئی 20، مسلم لیگ (ن) 6، جے یو آئی کو 1 نشت ملی ہے۔ جس کے بعد سٹی کونسل میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 155، جماعت اسلامی 130، پی ٹی آئی 62، مسلم لیگ (ن) 14، جے یو آئی 4، تحریک لبیک کی 1 نشست ہے۔ 1 نشست کا نتیجہ روکا گیا ہے۔ خواجہ سرا کی مخصوص نشست پر شہزاد احمد اجن کا تعلق پیپلز پارٹی جنید علی کا جماعت اسلامی سے ہے۔ معذور کی نشست پر حیات خان پیپلز پارٹی اور رحمان دل خان جماعت اسلامی سے منتخب ہوئے ہیں۔ اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی کے دیپک، طارق نشان، نوئل اعجاز، امانت ضیا، جاوید بن یامین، جماعت اسلامی کے یونس سوہن، پرویز برکت، سیموئل نزیر، اسٹیفن جبکہ پی ٹی آئی سے انیل اور انجم فیروز الدین بھٹی کا انتخاب ہوا ہے۔
مزدور یا کسان کی نشستوں پر منتخب ہونے والے مرزا مقبول احمد، جاوید شیخ، سردار خان، محمد اسلم سموں، منیر الدین خٹک کا تعلق پیپلز پارٹی، قاضی صدر الدین، فضل احد، سومار اور سید عبدالجواد کا تعلق جماعت اسلامی، عزیر احمد صدیقی کا پی ٹی آئی جبکہ محمد نعیم کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے۔ نوجوانوں کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی کے سمیر خان، محمد ارحم خان، وقاص فاروقی، حماد، طلال حسین، جماعت اسلامی سے محمد ابراہم عادل، راجہ محمد ابراہیم، تیمور احمد، محمد شاہ میر سیف، پی ٹی آئی سے شاہزیب خلیل، محمد فیضان اور مسلم لیگ (ن) سے اکرش مصطفی الرحمن منتخب ہوئے ہیں۔
خواتین کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی سے منتخب ہونے والوں میں زیب النسا، تسلیم شبیر، عالیہ بانو ناز، ملکہ ناز یعقوب، مسرت نذیر نیازی، اسما حسن، یاسمین بٹ، عشرت عامر، رضیہ کامران، ناہید طاہر، روہینہ ابرار، شبانہ اویس، شاہینہ شمیم، سنجیدہ آغا، زینت ناز، لیلہ پروین، فریدہ مجید، ناز بی بی، سیرت فاطمہ، فضیلہ عارف، حسن بانو، فائزہ، گلشن داد، رقیہ، آسیہ خاتون، نور جہاں، نگہت پروین، حمیرا، کومل سلیم، رانی، افشین سلمان شاہ، رافعہ ناز اور بلقیس فاطمہ سید شامل ہیں۔
جماعت اسلامی سے فرحانہ مسعود، فرحانہ اورنگزیب، طلعت یاسمین، ندیمہ تسنیم، ذکیہ نسیم، سبوح طلعت، نسیم راشد، جویدہ فہیم، ثمینہ قمر، ثنا علیم، ارجمند شوکت، گلشن آرا، رخشندہ ناز، نگہت فاطمہ، یاسمین، نزہت منعم، خدیجہ سراج، انیسہ شاہنواز، عذرا جمیل، اسما وجہہ حسن، حمیرا قریشی، فرحانہ شہاب الدین، سیدہ سعیدہ بانو، ریحانہ افروز، فریحہ اشرف، سیدہ نازیہ حبیب، تنویر آمنہ، ثمینہ عتیق اور نسرین منتخب ہوئی ہیں۔ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی منتخب خواتین میں صنوبر فرحان، عبرین ملک، حسنہ ندیم، شازیہ سہیل جعفرانی، وردہ علی خان، شہناز ملک، پروین مراد، زیبا کاشف، جمیل بانو، ثمرین ناز، شازیہ عمران، شازیہ بلقیس، ندا رانی اور جبینہ ضمیرشامل ہیں۔ اقبال بیگم، زینت اسرار، پروین بٹ مسلم لیگ (ن) اور رشیدہ کا تعلق جے یو آئی سے ہے۔