کراچی (اُمت نیوز) پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ندا ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان ویمن ٹیم کا بہترین پول تیار ہوچکا، اب ہمیں اپنے ’’کمفرٹ زون‘‘ سے باہر نکل کر پختگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔
پاکستان ویمنز کپ کے فائنل میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ندا ڈار نے کہا کہ ہمیں اچھی ٹیموں سے مقابلوں کا تجربہ کم ہے، پی ایس ایل نمائشی میچز میں نوجوان پلیئرز کو بہت کچھ سیکھنے کو ملا تھا، پلیئرز کو اندازہ ہوا کہ بڑے میچز میں کس طرح اپروچ کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ویمن ٹیم کا کافی اچھا پول تیار ہوچکا ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سینیئرز اور جونیئرز کو ساتھ لے کر چل رہا ہے، اچھی چیز ہے کہ ایمرجنگ پلیئرز تیار ہورہے ہیں، بیک اپ تیار ہورہا ہے، اب زیادہ پریکٹس پر توجہ دینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شروع سے ہی خواہش تھی کہ لڑکیوں کا پول بڑھایا جائے، کافی پرجوش ہوں کہ لڑکیوں کا پلیئرز پول بڑھ رہا ہے، لڑکیوں کا پول بڑھے گا تو ہمیں اندازہ ہوگا کہ کس پلیئر کو کہاں کھلانا ہے، ایسا گروپ بنانا ہے جس سے ہمیں بھی یہ مشکل ہو کہ کس کو ٹیم میں لیں اور کس کو نہ لیں، ہمارے لیے جتنی مشکل ہوگی ۔
ندا ڈار نے مزید کہا کہ ہم سب کی اولین ترجیح ہے کہ پاکستان کو ٹاپ ٹیم بنائیں، ایسی پلیئر لانی ہیں جن میں شوق، جذبہ اور کچھ کر دکھانے کا ارادہ ہو، ایمجرنگ اور انڈر 19 کی پلیئرز پر نظر ہے، وہ آگے آسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بطور کپتان مجھ پر ذمہ داری ہے کہ میں ٹیم کو آگے لے کر چلوں، ہر پلیئر کیلئے بیک اپ تیار کرناہمارے پلان کا حصہ ہے، جو کام ہورہا ہے امید ہے اس کے بہتر نتائج موصول ہوں گے۔