پیرس:سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ان دنوں فیملی کیساتھ بیرون ملک ہیں،جہاں ان کے ساتھ بدتمیزی کا واقعہ پیش آیا ہے، بدتمیزی کرنے والا پشتون شخص بادی النظر میں افغان شہری تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سابق آرمی چیف اپنی اہلیہ کیساتھ بیرون ملک ایک عمارت کے باہر بیٹھے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ وہ فرانس میں فیملی کیساتھ ہیں، اسی دوران ایک شخص ویڈیو بناتا ہوا ان کے قریب آ جاتا ہے۔
جنرل (ر)قمرجاوید باجوہ کہتے ہیں کہ میں آرمی چیف نہیں ،سابق آرمی چیف اس شخص کو ویڈیو بنانے سے روکتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ ویڈیو نہ بنائیں، میں ابھی پولیس کو بلاتا ہوں۔
پشتون شخص کہتا ہے کہ پولیس کو بلاﺅ اور پھرگالم گلوچ شروع کردیتاہے،اس پر سابق آرمی چیف اس شخص کو نظرانداز کر دیتے ہیں،اپنی اہلیہ کیساتھ بات چیت میں مصروف رہتے ہیں تاہم وہ شخص پشتو زبان میں کہتا ہے کہ یہ دیکھو پاکستان فوج کا سربراہ ، یہ جو اس کے ساتھ بیٹھی ہیں یہ ان کی اہلیہ ہیں ،یہ کلیسا کے سامنے بیٹھے ہیں۔
پشتون شخص کا کہناتھاکہ ابھی میرے پیچھے پولیس ہے،اگر پولیس نہ ہوتی تو میں نے اسے تشدد کا نشانہ بنانا تھا لیکن پیچھے پولیس ہے۔
سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے فرانس میں پیش آنیوالے بدتمیزی کے واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔
فرانس میں موجود یوٹیوبر و صحافی کاکہناتھا کہ جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ کے ساتھ بدتمیزی کا واقعہ انسی شہر میں پیش آیاجہاں وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ ایک لائبریری کے باہر بیٹھے تھے ۔
یوٹیوبر کاکہناتھا کہ واقعہ کے بعد سابق آرمی چیف یہ شہر چھوڑ گئے ہیں اوروہ واپس وطن جانے لگے ہیں یافرانس سے کسی اورملک جارہے ہیں.
یوٹیوبر کاکہناتھا کہ سابق آرمی چیف سے بدتمیزی کرنے والا شخص پاکستانی نہیں بلکہ افغانی ہے ،افغانی باشندے کی جانب سے انتہائی غیر مناسب الفاظ استعمال کئے گئے جوقابل مذمت ہیں ، پاکستان کے اندر جو بھی حالات ہوں، وہ پاکستانیوں کا مسئلہ ہے، کسی دوسرے ملک کے باشندے کی طرف سے ایک پاکستانی کیساتھ اس طرح کے سلوک پر پاکستانی کمیونٹی بھی سخت پریشان ہے ،جو زبان استعمال کی گئی ہے وہ فرانس کے قوانین کے منافی ہے،اس حوالے سے پولیس سے رابطہ کرلیاگیاہے۔
یوٹیوبر کاکہناتھا کہ اگر کوئی قانونی کارروائی ہوتی ہے تو بدتمیزی کرنیوالا شخص نہ صرف گرفتار ہو گا بلکہ اسے قرارواقعی سزا بھی ملے گی،کیونکہ فرانس میں رہنے والا شخص فرانس کے قوانین کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا،جو زبان اس شخص نے استعمال کی ہے وہ فرانسیسی قوانین کی سخت خلاف ورزی کی ہے۔
ان کاکہناتھا کہ اگر واقعہ کی ٹائمنگ کے حوالے سے معلوم ہو جائے تو سٹریٹ کیمروں کی مدد سے اس شخص کی شناخت ہو سکتی ہے۔