سوات(نمائندہ امت)سوات میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دو اہم دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔سوات میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی کے دو اہم دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ مذکورہ دہشت گردوں نے چند روز قبل منگلور میں پولیس پر فائرنگ کی تھی جس سے ایک مقامی شخص جاں بحق جب کہ پولیس اہلکار زخمی ہوا تھا۔اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات نے کہا کہ دہشت گردوں کی ہر سال کوشش ہوتی ہے کہ چھٹیوں میں سوات کا امن متاثر کیا جائے، اس کے لیے پڑوسی ملک سے سرگرمیاں کی جاتی ہیں، باجوڑ میں بھی کوشش کی گئی جس کا خاطرخواہ جواب دیا گیا۔آئی جے کے پی نے کہا کہ گزشتہ دنوں بونیر میں کچھ افراد کے نظر آنے کی اطلاعات پر 23 مئی کو آپریشن شروع کیا تھا لیکن سیکیورٹی فورسز کے پہنچنے سے قبل ہی وہ مقامی باشندے کو شہید کرچکے تھے جب پولیس نے ریساپنس کیا تو ایلیٹ فورس کے جوان وقار خان بھی زخمی ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ یہ آپریشن کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس میں بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔ دہشت گردوں کو پکڑنے کیلیے سی ٹی ڈی اور پولیس نے اقدامات کیے، جن کی کاوشوں کی بدولت رفیع اللہ عرف جواد اور سہولت کار عصمت اللہ کو گرفتار کیا گیا۔ ان سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ دہشت گردوں نے گزشتہ سال سابق بی ڈی سی ممبر عبدالرزاق کو بھی شہید کیا تھا۔آئی جی کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گرد کا تعلق سلیم ربانی گروپ سے ہے۔ رفیع اللہ 2012 میں خاندان کے ساتھ افغانستان منتقل ہوا جو گزشتہ سال سوات تشکیل میں واپس آیا تھا، اس نے خود کو سمن گل مردان کا بیٹا ظاہر کیا اور جو غلط شناختی کارڈ اور پاسپورٹ سے کئی بار طورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان گیا۔ یہ گروپ چار باغ اور منگلور میں سرگرم ہے، دہشت گرد ذاکر اللہ گزشتہ سال تحریک طالبان سوات میں شامل ہوا اور موجودہ کارروائیوں میں شامل رہا۔اخترحیات خان نے کہاکہ اس گروپ نے سابق ممبران سے بھتہ نہ دینے پر حملے کا منصوبہ بنایا تھالیکن پولیس نے دھرلیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان سے آئے ہوئے اس گروپ کو سفید پوش اور سرکاری ملازمین کی سہولت کار ی حاصل ہے اور ان سہولت کاروں کو بہت جلد میڈیا کے سامنے پیش کردیا جائے گا۔ اس موقع پر گرفتار دہشت گرد رفیع اللہ اور سہولت کار عصمت اللہ اور برآمد ہونے والے اسلحہ اور دیگر مواد کومیڈیا کے سامنے پیش کردیا گیا۔