راولپنڈی میں صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر ہیپاٹائٹس خاتمہ پروگرام کی یادداشت پر دستخط کررہے ہیں
راولپنڈی میں صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر ہیپاٹائٹس خاتمہ پروگرام کی یادداشت پر دستخط کررہے ہیں

راولپنڈی میں ہیپاٹائٹس کے مفت علاج کا پروگرام شروع

راولپنڈی (سٹی رپورٹر)راولپنڈی کی چاریونین کونسلزمیں امریکی ادارے کے تعاون سے ہیپاٹائٹس کے خاتمے کا پروگرام شروع کیاجارہاہے، اس کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے گئے ہیں۔ پروگرام کے تحت مرض کومکمل ختم کرنے کے لیے مفت علاج کی سہولت فراہم ہوگی، پائلٹ پراجیٹ کا12جون سے آغازہوگا۔تفصیلات کے مطابق نگران صوبائی وزیر سیکنڈری اینڈپرائمری ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ ایک لاکھ آبادی پر مشتمل راولپنڈی کی چار یونین کونسلز میں امریکی ادارہ کے تعاون سے ہیپٹائٹس کے خاتمے کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس کے تحت تمام آبادی کے ہیپاٹائٹس ٹیسٹ کئے جائیں اور ویکیسن لگائی جائے گی اور ہیپٹائٹس کے مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان چار یونین کونسلز سے ہیپاٹائٹس کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا اور اسی ماڈل کو آگے صوبائی سطح پر بھی بڑھانے کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی، خیابان سر سید میں امریکی ادارہ ٹاسک فورس فار گلوبل ہیلتھ کے ساتھ اس حوالے سے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرتے ہوئے کی۔ مفاہمتی یاداشت کی تقریب میں امریکی ادارہ گلوبل ہیلتھ کی طرف سے ڈاکٹر جان اور ڈاکٹر مونیکا آن لائن موجود تھے۔ تقریب میں سی ای او ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر اعجاز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر احسان غنی، ڈائریکٹر اور لوکل ہیپاٹائٹس الیمینیشن اینڈ پریوینشن کی پاکستان میں نمائندہ ڈاکٹر ندا جہانزیب اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر جمال ناصر نے لوکل ہیپاٹائٹس الیمینیشن اینڈ پریوینشن کے راولپنڈی میں دفتر کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ ہیپاٹائیٹس کے خلاف اس پروگرام کے پائیلٹ پراجیکٹ میں 10 ہزار آبادی کے ہیپاٹائٹس ٹیسٹ، ویکیسن اور مریضوں کا علاج کیا جائے گا اور اس کا آغاز 12 جون سے ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا آغاز یونین کونسلز 10، 11، 14 اور 15 میں کیا جائے گا جو کہ ایک لاکھ آبادی پر مشتمل ہیں۔ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ شہریوں کو جدید صحت کی سہولیات کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہے اور اس حوالے سے تمام تر وسائل بروکار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محنت اور جانفشانی سے وسائل کی کمی پر قابو پایا جا سکتا ہے اور اسی جذبہ سے شعبہ صحت میں کام کر رہے ہیں۔