راولپنڈی : سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن نے کہاہے کہ 9 مئی کے واقعات پاک فوج چین آف کمانڈ پر حملہ تھا جس کے تانے بانے امریکا، دبئی، برطانیہ اور یورپ کے ساتھ ملتے ہیں۔
فیاض الحسن چوہان کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان نے حکومت کے خاتمے سے قبل آئی ایم ایف شرائط کو توڑا تاکہ اگلی حکومت معیشت نہ سنبھال سکے اور الزام اداروں پر آئے۔ان کا کہنا تھا کہ فیس بک، ٹویٹر، یوٹیوب اور انسٹاگرام کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے ذریعے کنٹرول کرکے فوج کے خلاف اور فوج کے اندر بغاوت پیدا کرنے کی کوشش کی گی جیسے یمن، عراق، شام اور لبنان میں کی گئی، پی ٹی آئی کے 30 ہزار سے زائد ”پیڈ ورکر“ فوج کے خلاف پوسٹس اور وی لاگز کو وائرل کرنے کے کام سرانجام دیتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عرب سپرنگ کی طرز پر ففتھ جنریشن وار کا حملہ کیا گیا تاکہ فوج اور عوام کے درمیان فاصلے پیدا کیے جائیں، پاک فوج کا چین آف کمانڈ بہت مضبوط ہے جس نے اس سازش کو ناکام بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سوا سال میں حقیقی آزادی کی جنگ کا آغاز ہوا اور ہمیں بتایا گیا کہ امریکا کے خلاف جنگ ہے لیکن چار ماہ بعد اس جنگ کو پاک فوج اور اداروں کے خلاف کردیا گیا، جو بھی چیز پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹ ہوتی وہ وائرل ہوجاتی جس کے لیے جبران، عاطف راجہ، حیدر مہدی کردار ادا کرتے تھے، اس وار کا ایک کنٹرول روم برطانیہ اور دوسرا دبئی میں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان کے خلاف ففتھ جنریشن وار کا فیصلہ کیا گیا، پارٹی لیڈر نے 7 جنازے ٹویٹ کرکے فوج پر الزام لگایا بعد میں معلوم ہوا کہ جنازے ہزارہ برادری کے ہیں جس پر ٹویٹ ڈیلیٹ کردی گئی، خان صاحب نے جیسے ہی سرپرائز کا کہا تو زیر حراست خواتین پر زیادتی کا الزام لگادیا گیا خواتین نے خود باہر آکر بتایا کہ زیادتی نہیں ہوئی۔