تاجروں نے تجارتی مراکز 8 بجے بند کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا

اسلام آباد(امت نیوز)تاجروں نے تجارتی مراکز رات 8 بجے بند کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا۔صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے حکومت کے 8بجے دکانیں بند کرنے فیصلے کیخلاف اپنے ردعمل میں کہاہےکہ حکومت 8بجے دکانیں بند کرنے کافیصلہ واپس لے۔ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے توانائی بچت پلان کو ناکام بچت پلان قرار دیدیا۔

گزشتہ روز اپنے بیان میں قومی توانائی بچت منصوبے کے تحت مارکیٹیں رات آٹھ بجے بند کرنے کے معاملہ پرمرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ توانائی بچت منصوبے کے تحت مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کی حکومتی تجویز کو سختی سے مستردکرتے ہیں ،ملک بھر کی تاجر برادری کے لئے کسی صورت قابل قبول نہیں ۔تاجر رہنما صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توانائی بچے گی یا نہیں، یہ تو بعد کی بات ہے،ہم نے پہلے بھی دیکھا کہ اس طرح کے فیصلے کئے گئے ،مسئلہ یہ نہیں کہ دکانیں 8بجے بند ہوں یا 9بجے،اصل مسئلہ یہ ہے کہ یہ فیصلے پختہ اور پائیدار نہیں ہوتے،یہ فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل میں بیٹھ کر ہونا چاہئے جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی شامل ہوں،پھر وزرائے اعلیٰ اپنے صوبوں کی تاجر تنظیموں کو بلائیں اور ان کے ساتھ بیٹھ کر لائحہ عمل تیار کریں۔

چیئرمین لبرٹی مارکیٹ رانا اخلاق نے کہا حکومت فیصلے کوفی الفور واپس لے ۔ سیکرٹری جنرل یاسر بٹ نے کہا تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر یہ منصوبہ ناقابل عمل ہوگا،سب سے پہلے صوبائی حکومتوں کو تاجر نمائندوں کے ساتھ بٹھایا جائے۔ صدر سمال ٹریڈرز بابر بٹ نے کہا تاجر مہنگی بجلی کا خریدار ہے ، کیا حکومت مہنگے خریدار کے بجائے سستے خریدار کو بجلی فروخت کرے گی،سرکلر ڈیٹ کا کیا بنے گا۔ صدر صدیق ٹریڈ سینٹر اظہر شاہ ، مرکزی صدر انجمن تاجران خالد پرویز نے کہا کاروباری حالات کے باعث پہلے ہی ملازمین فارغ کر چکے ، بے روز گاری میں اب مزید اضافہ ہو گا۔