ڈیپوٹیشن پرایف آئی اے میں تعینات پولیس اہلکارلوٹ مارمیں ملوث

کراچی (امت نیوز)سستے ڈالرکا لالچ دیکرمبینہ ایف آئی اے ٹیم کے جعلی چھاپوں میں شوکت رضا سمیت پولیس افسران کے ملوث ہونیکا انکشاف ہوا،گرفتارملزمہ بینش عرف بٹو نے چھاپہ مارگینگ کے رازکھول دیئے۔ تفصیلات کے مطابق درخشاں تھانے میں 20 مئی اور2 جون کو دو علیحدہ مقدمات درج ہوئے،جن میں مدعی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ کس طرح انکو پہلے سستے ڈالرکا لالچ دیکربلایا گیا اوراسکے بعد ایف آئی اے کاؤنٹرٹیررازم ونگ کی جانب سے چھاپہ مارکرمبینہ طور پرلوٹ لیا گیا،جس کے بعد ساؤتھ شعبہ تفیش نے باقاعدہ تحقیقات کا آغازکیا اوربینش نامی خاتون کو گرفتارکیا تو اس معاملے میں دیگرملزمان کے علاوہ ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرشوکت رضا کا نام سامنے آیا،پولیس حکام نے بتایا کہ شوکت رضا سمیت دیگرپولیس اہلکارجو ڈیپوٹیشن پرایف آئی اے میں تعینات ہیں اوردیگرکچھ اداروں کے اہلکاربھی اس پورے معاملے میں ملوث ہیں۔

معاملے کی تفتیش شروع ہونے کے بعد ایف آئی اے حکام نے اسسٹنٹ ڈائریکٹرکارپوریٹ کرائم سرکل شوکت رضا اورابوحمیرنامی افسر کو کلوزکردیا،دوسری جانب گرفتارملزمہ بینش عرف بٹو نے چھاپہ مارگینگ کے مزید راز کھولتے ہوئے بتایا کہ وہ کلفٹن کے نجی مال میں آئسکریم کا اسٹال لگاتی تھی اورچند ماہ پہلے تیمورنامی شخص سے اسکی دوستی ہوئی جس نے اجمل نامی ایف آئی اے کے افسرسے دوستی کروائی،اجمل نے کہا وہ غیرقانونی ڈالر رکھنے والوں کو پکڑتے ہیں،تم بھی سرکاری کام کرو تمہیں انعام ملے گا،جس پربینش نے اپنے دوست دلاورکو سستے ڈالرکا بتایا تو وہ 7 اپریل کو سی ویو پرڈالرخریدنے والوں کو ساتھ لایا تاہم بعد میں مجھے پتہ چلا کہ انہوں نے ریڈ مارکرانکو لوٹ لیا تھا۔

گرفتارملزمہ کا کہنا تھا کہ اجمل نے مجھے اپنی ٹیم کے لوگوں سے ملاقات کروائی تھی،جس میں شوکت رضا اورحمیرتھے، 1 جون کو اجمل نے پھرمجھے مال سے لیا اوربخاری لے گئے،جہاں رات 8 بجے ایک کارکو سائیڈ دے کر روکا اورچھاپہ مارا اوراسے بھی لوٹ لیا،پولیس حکام کے مطابق ڈی ایس پی شوکت رضا اوراسکے ساتھی فرارہیں،ملزمان نے مزید وارداتیں بھی کی ہیں جو رپورٹ نہیں ہوئیں،پولیس نے انکشاف کیا کہ ڈیپوٹیشن پرآنے والے کچھ اورپولیس افسران بھی ملوث ہیں۔