سندھ کا بجٹ آج پیش کیا جائیگا،تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کی تجویز

کراچی(اسٹاف رپورٹر)صوبہ سندھ کا آئندہ مالی سال برائے 2023-24 کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا،تنخواہوں میں 20 فیصد،پنشن میں 17 فیصد اضافے کی تجویز ہے اس کی حتمی منظوری صوبائی کابینہ دے گی،سندھ حکومت پانچواں اورآخری بجٹ جسے انتخابی بجٹ قراردیا جارہا ہے پیش کرے گی،وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ 11ویں بار سندھ بجٹ کاتخمینہ صوبائی اسمبلی ایوان میں پیش کریں گے،سندھ بجٹ میں سیلاب متاثرین،غربت کے خاتمے،عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے،زرعی شعبے کی ترقی اور زرعی صنعت اور صنعتی ترقی کے فروغ ،کاروبار اورسرمایہ کاری میں آسانیاں فراہم کرنے،ترقیاتی منصوبوں سمیت عوامی فلاح وبہبود کے مختلف منصوبوں میں روزگارکی فراہمی کا اعلان ہوگا۔سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج شام چاربجےمنعقد ہوگا۔

بجٹ اجلاس سے قبل سندھ کابینہ کا پری بجٹ اجلاس صبح 11 بجے وزیراعلی سندھ کی زیرصدارت منعقد ہوگا۔وزیراعلی ہاؤس میں ہونے والے سندھ کابینہ کے اجلاس میں بجٹ تجاویزکی حتمی منظوری دی جائے گی ۔ذرائع کے مطابق سندھ بجٹ کا تخمینہ ایک ہزار 730 ارب روپے سے زائد پرمشتمل ہے جسے منظوری کے لیے آج سندھ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔سندھ بجٹ میں سندھ میں غریبوں کے لیے گھروں کے قیام کیلئے 2.5 ارب روپے ،غریب گھرانوں کو مویشیوں کی فراہمی کے لیے 75 کروڑ روپے رکھنے، موجودہ یتیم خانوں کی اصلاح اور قیام کے لیے 10 ارب روپے مختص، اولڈ ایج ہومز کے لیے 10 کروڑ روپے ،سندھ پیپلز سپورٹ پروگرام کے لیے 15 ارب روپے مختص کئے جانے کا امکان ہے۔

بجٹ میں سندھ حکومت، 7 اضلاع میں یونیورسٹی یا یونیورسٹی کیمپس قائم کرنے کا اعلان کرے گی جس میں کورنگی، کراچی ویسٹ، کیماڑی، ملیر، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار اور سجاول شامل ہیں۔سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کے لیے اگلے مالی سال بجٹ میں 8.5ارب روپے سے بڑھا کر 12.5 ارب روپے اورمحکمہ سماجی تحفظ کے لیے 15 ارب 75 کروڑ روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔نئےمالی سال کے بجٹ میں صحت،تعلیم، امن و امان، انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ، آب پاشی کی تعمیر نو، نکاسی آب، تیزی سے بدلتی موسمیاتی صورتحال کے سبب زرعی سیکٹر کی صورتحال کو ٹارگٹ کرنے کے علاوہ اہم ترجیح عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہوگا۔محکمہ صحت سندھ نے 217 ترقیاتی منصوبوں کے لئے 20 ارب 15 کروڑ روپے کا بجٹ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں 7 ارب 8 کروڑ روپے کی لاگت سے 86 نئی اسکیمیں بنانے کی سفارش کی گئی ہے، جبکہ 2 ارب 55 کروڑ روپے کی لاگت سے 12 ٹیچنگ اسپتالوں کے منصوبے، 3 ارب 51 کروڑ روپے کی لاگت سے مختلف اسپتالوں کے لیے 69 نئے منصوبے تجویز کئے گئے ہیں۔

محکمہ زراعت سندھ نے نئے مالی سال میں 7 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں سے 24 کروڑ روپے کی 4 نئی اسکیمیں بھی شامل ہیں۔علاوہ ازیں سندھ پولیس نے بجٹ میں سندھ پولیس کے لئے 12 ارب اضافی رکھنے کی تجویز پیش کی ہے،سندھ پولیس نے سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ اور انویسٹی گیشن کیلئے اضافی بجٹ کی تجاویز پیش کیں، آر آر ایف اور سی ایم یو کیلئے اضافی فنڈ ز تجویزکیے ہیں،سکھر اور حیدرآباد میں سی ٹی ڈی کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 1 ارب روپے کا تخمینہ،سیلاب اور بارشوں میں تباہ ہونے والی پولیس لائنز کی تعمیر، پولیس لائنز اور پولیس فیملی کوارٹرز کے لئے 6 ارب روپے کا تخمینہ،جدید اسلحہ کی خریداری کیلئے بجٹ مختص کرنےاور افسران و اہلکاروں کے ہیلتھ الاؤنس بڑھانے کی تجاویزاورپولیس ملازمین کے میڈیکل بلز کی ادائیگی کیلئے ایک ارب روپے کا تخمینہ دیا گیا ہے۔