کراچی(رپورٹ:حسام فاروقی)لیاری گینگ وار غفار ذکری گروپ کے کارندوں نے مختلف جرائم سے حاصل ہونے والی رقم نوید شاہ نامی بلڈر کےذریعے موسیٰ مینشن نامی غیر قانونی رہائشی منصوبے میں لگا دی ، غفار ذکری کا رشتہ دار بتائے جانے والے شخص مراد ذکری اور اس کے بیٹے اخترذکری عرف بلوچ کے غیر قانونی تعمیرات کرنے والے بلڈروں موسیٰ ہنگورو، اور نوید شاہ سے نزدیکی تعلقات بتائے جاتے ہیں اور یہ دونوں بلڈر مراد ذکری کا پیسہ غیر قانونی تعمیرات میں استعمال کرکے سفید کر رہے ہیں، ماضی میں یہ افراد کچھی رابطہ کمیٹی کے سر گرم رکن رہ چکے ہیں جنہیں ایم کیو ایم لندن اور غفارذکری کی مکمل پشت پناہی حاصل تھی۔
لیاری میں ایک بار پھر سے گینگ وار کارندوں کی شروع ہونے والے سرگرمیوں کی وجہ بھی غیرقانونی تعمیرات سے حاصل ہونے والی مالی معاونت بتائی جاتی ہے جنہیں روپوشی کے ایام میں غیر قانونی تعمیرات کرنے والے لیاری کے بلڈر مکمل سپورٹ کرتے رہے ہیں، اور انہیں قانونی مدد بھی انہیں بلڈروں کی جانب سے فراہم کی جاتی رہی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نوید شاہ اس وقت لیاری میں غیر قانونی تعمیرات کی آڑ میں کے آر سی کے بچے کچھے لڑکوں پر مشتمل اپنا ایک الگ گروپ فعال کرنا شروع کر چکا ہے جو کہ آگے چل کر امن و امان کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں،ذرائع کے مطابق اس وقت لیاری کے علاقے میں غیر قانونی تعمیرات اپنے پورے عروج پر پہنچی ہوئی ہیں جس کی سر پرستی ایس بی سی اے کے افسران کر رہے ہیں، جبکہ جو جعلی بلڈر یہ غیر قانونی تعمیرات کر رہے ہیں، ان میں نوید شاہ، موسیٰ ہنگورو، شاہنواز شاہ، علی شاہ،ذوا لفقار شاہ، یوسف عر ف جوسی، فارق بونڈ والا سمیت دیگر بلڈر شامل ہیں۔
ان بلڈروں کی جانب سے کی جانے والی غیر قانونی تعمیرات کو ایس بی سی اے افسران سمیت ڈی سی ساؤتھ کا عملہ مکمل سر پرستی فراہم کر رہا ہے اور سر پرستی کے عوض حاصل ہونے والی رقوم سے یہ افسران اب کروڑ پتی افسران کی فہرست میں شامل ہو چکے ہیں جن میں سب سے پہلا نام ڈپٹی ڈائریکڑ راشد ناریجو اور دوسرا نام اسسٹنٹ ڈائریکٹر احسن خشک کا آتا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت لیاری میں بلڈر نوید شاہ کے ذریعے غفار ذکری گروپ کے کارندوں نے بھی جرائم سے حاصل ہونے والا پیسہ غیر قانونی تعمیرات میں لگا رکھا ہے جس کا مقصد کالا دھن سفید کرنے کے ساتھ ساتھ مزید منافع کمانا ہے، جبکہ اس بلڈر کے کئی غیر قانونی پروجیکٹ پر کورٹ کیس بھی فائل ہے مگر اس کے با وجود بھی ایس بی سی اے کا عملہ اس کی غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کی جسارت نہیں کرتا ہے۔
نوید شاہ اورموسیٰ ہنگورو کی جانب سے شہریوں کو لوٹنے کے لئے ایک اور غیر قانونی رہائشی منصوبہ لی مارکیٹ کے علاقے میں شروع کیا گیا ہے جس کا نام موسیٰ مینشن رکھا گیا ہے جبکہ اس منصوبے کا پلاٹ نمبرLEA3/5ہے جس پر اس وقت بلڈر نوید شاہ نے غیر قانونی طور پر بیسمنٹ کی تعمیر مکمل کی ہے جس کی مد میں راشد ناریجو کو دو کروڑ روپے کی رقم بطور رشوت ادا کی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جعلی رہائشی غیر قانونی منصوبہ گینگ وار کارندوں کے پیسوں پر تعمیر ہو رہا ہے اور اس کی مکمل دیکھ ریکھ گی غفار ذکری گروپ کر رہا ہے، نوید شاہ کی جانب سے اس وقت لیاری اور اولڈ ایریا میں جو غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری رکھا گیا ہے اس میں اس کا پارٹنر موسیٰ ہنگورو ہے جبکہ ان کو غیر قانونی تعمیرات میں مالی مدد مرادذکری نامی شخص کرتا ہے جو کہ اپنے آپ کو غفار ذکری کا دست راست اور رشتہ دار بتاتا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پلاٹ کو لے کر ان دونوں افراد پر مقدمہ بھی درج ہوا ہے مگر رشوت ادا کرکے یہ دونوں بلڈر تاحال قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ایس بی سی اے کی گرفت سے بہت دور ہیں، اس کھیل میں ایک سماجی شخصیت جو کہ زرگر بھی ہے کی جانب سے اس معاملے کو اٹھایا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ یہ پلاٹ محکمہ آثار قدیمہ کے انڈر ہے اور یہ تاریخی ورثہ ہے مگر بلڈروں کی جانب سے اس سماجی شخصیت کو بھی خاموش رہنے پر مجبور کر دیا گیا جس کی وجہ کوئی خوف تھا یا پیسوں کی چمک یہ کہنا قبل از وقت ہوگا، اسی طرح نوید شاہ اور موسیٰ ہنگورو کی جانب سے آگرہ تاج کالونی کے پلاٹ نمبر 128گلی نمبر ایف7شیٹ نمبر 1حنفیہ مسجد روڈ پر بھی ایک غیر قانونی عمارت بناء کسی نقشے کے تعمیر کی جا رہی ہے جس کی مد میں بھی ان دونوں بلڈروں نے راشد ناریجو کو بھاری رشوت ادا کی ہے اور یہ بلڈر احسن خشک کے ساتھ ڈیل کر رہے ہیں۔
اسی طرح آگرہ تاج کالونی کے ایک اور پلاٹ نمبر 91سروے نمبرC35Aشیٹ نمبر1گلی نمبر ایف 4پر بھی ان بلڈروں نے بناء کسی نقشے کے سات منزلہ عمارت تعمیر کی ہے اور نیچے دکانیں بھی نکالی ہیں اور اس عمارت کے سلسلے میں ان بلڈروں نے راشد ناریجو اور احسن خشک کو بھاری رشوت ادا کی ہے، آگرا تاج کالونی کے پلاٹ نمبر 197شیٹ نمبر 7پر عدالت میں کیس چل رہا ہے مگر ان بلڈروں کی طاقت کے آگے ایس بی سی اے کا عملہ بھی بے بس دکھائی دیتا ہے جو اس غیر قانونی تعمیر ہونے والی عمارت کو منہدم کرنے کی جسارت نہی کر پا رہے ہیں، اس پلاٹ کو تعمیر کرنے میں نوید شاہ کے ساتھ حسین شاہ، نور محمد اور موسیٰ ہنگورو بھی شامل تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر تحقیقاتی اداروں کی جانب سے بلڈر نوید شاہ کو حراست میں لیا جاتا ہے تو بہت کچھ سامنے آجائے گا اور انہیں یہ بھی معلوم ہو جائے گا کہ یہ بلڈر کن کن لیاری گینگ وار اور کچھی رابطہ کمیٹی کے افراد کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اب تک انہوں نے کتنا کالا دھن غیر قانونی تعمیرات میں لگا کر سفید کیا ہے، اس وقت لیاری میں جن بلڈروں کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کی جا رہی ہیں ان میں نوید شاہ، موسیٰ ہنگورو، مرادذکری، یوسف عرف جوسی، فاروق بونڈ والا، طارق مندرہ، شاہنواز شاہ، ذوالفقار شاہ، اور علی شاہ نامی بلڈر شامل ہیں۔