بپر جوائے بپھرگیا،اورماڑہ میں پانی گھروں میں داخل

کوئٹہ(اُمت نیوز)بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان بپر جوائے کی شدت برقرار ہے اور طوفان کے اثرات پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں میں آنا شروع ہو گئے ہیں۔
بلوچستان کے ساحلی علاقے اورماڑہ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ سمندری لہریں ساحل کے قریب سڑک تک پہنچ رہی ہیں، اورماڑہ میں سمندری پانی گھروں اور دکانوں میں بھی داخل ہو گیا ہے۔
ادھر سمندری طوفان کے خدشے کے پیش نظر کیٹی بندر کے ماہی گیروں نے اپنی کشتیاں ساحل پر کھڑی کر دی ہیں، بدین سے بھی ماہی گیروں کی واپسی شروع ہو گئی ہے تاہم کئی ماہی گیر اب بھی کھلے سمندر میں موجود ہیں۔
محکمہ داخلہ بلوچستان نے سمندری طوفان بپر جوائے کے خدشے کے پیش نظر بلوچستان کی سمندری حدود میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے سمندری حدود میں کشتی رانی، ماہی گیری اور نہانے پر پابندی عائد کر دی، پابندی کا اطلاق سمندری طوفان کے پیش نظر 17 جون تک ہو گا۔
سمندری طوفان نے سندھ کے شہر سجاول میں بھی اثر دکھانا شروع کر دیا ہے اور سجاول میں ہوا کے جھکڑ چلنے لگے ہیں، کشتیوں کے بادبان لپیٹ دیے گئے ہیں اور بدین سے لوگوں نے ٹرکوں اور ٹریکٹروں میں نقل مکانی شروع کردی ہے، آشیانے ویران ہوگئے اور 2000 سے زیادہ لوگ گھروں کو چھوڑ گئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق طوفان بپر جوائے کراچی سے صرف 580 کلومیٹر دور رہ گیا ہے اور طوفان کے مرکز میں ہواؤں کی رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی ہیں۔
حکام کے مطابق طوفان بیر جوائے کے باعث سمندر میں 30 سے 40 فٹ اونچی لہریں اٹھنے لگی ہیں تاہم فی الحال طوفان کا رخ بھارتی گجرات کی طرف ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگر طوفان نے اپنا رستہ بدلا تو کراچی سمیت سندھ کی پوری ساحلی پٹی متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور ساحلی علاقوں میں 300 سے 400 ملی میٹر تک تیز بارشوں کا امکان ہے۔
بھارت میں بھی سمندری طوفان بپر جوائے کے زیر اثر ممبئی میں اتوار کی رات سے ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے اور بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق ممبئی میں بارش کا سلسلہ 24 گھنٹوں تک جاری رہ سکتا ہے۔
بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ ممبئی میں ہفتےکو 38.5 ڈگری کے ساتھ جون کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا جبکہ طوفان بپر جوائے کے پیش نظر شہر میں یلو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈائریکٹر سائیکلون وارننگ سینٹر زبیر صدیقی کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان سے کراچی کو براہ راست کوئی خطرہ نہیں ہے، 15 جون کو طوفان کیٹی بندر اور بھارتی گجرات تک ٹکرائے گا، کراچی میں بدھ کی شام سے بارش کا آغاز ہو سکتا ہے۔