کراچی(اسٹاف رپورٹر) سی ای او واٹر بورڈ انجینئر سید صلاح الدین احمد نے اعلیٰ حکام کو سمندری طوفان اور ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردی، ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق تمام چیف انجینئرز کو صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، تمام اضلاع کے ایس ئی اور ایکسین کو اپنے ماتحت عملے کے ہمراہ اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے علاقوں میں موجود رہتے ہوئے بہتر کارکردگی دکھانے کی ہدایت کردی گئی ہے جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے واٹر بورڈ کے تمام افسران و ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
اس کے علاؤہ رین ایمرجنسی کے متعلق چیف انجینئر سیوریج آفتاب عالم چانڈیو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے، 1339 شکایات سینٹر / کسٹمر سروس سینٹر، بلاک اے نائیتھ میل کارساز شاہراہِ فیصل کو رین ایمرجنسی آپریشنز کے لیے فوکل پوائنٹ بنایا گیا ہے، 1339 شکایات سینٹر / کسٹمر سروس سینٹر موسلا دھار بارش کے دوران 24 گھنٹے کام کرے گا جبکہ تمام اضلاع اور مختلف ٹاؤنز میں بھی رین ایمرجنسی شکایتی مراکز قائم کیے جائیں گے، سی ای او واٹر بورڈ نے افسران کو مزید احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جینٹنگ، سکشن، راڈنگ ،سیور کلینگ مشینوں، ڈی واٹرنگ پمپس سمیت تمام مشینری کو ہمہ وقت تیار رکھا جائےْ
واٹر بورڈ کے بلک ٹرانسمیشن سسٹم، کینال، سائفن، کنڈیوٹ سمیت دیگر اہم تنصیبات کی سخت نگرانی کی جائے اور دھابیجی، گھارو، پپری، این ای کے، حب پمپنگ اسٹیشن سمیت تمام فلٹر پلانٹس اور تمام سیوریج پمپنگ اسٹیشنز پر کڑی نظر رکھی جائے اس کے علاؤہ سی پی ایس پمپنگ اسٹیشن سمیت ضلع جنوبی میں واقع دیگر تمام پمپنگ اسٹیشنوں پر کڑی نگرانی رکھتے ہوئے چوبیس گھنٹے گشت کیا جائے اور فراہمی و نکاسی آب کے تمام پمپنگ اسٹیشنوں کو بجلی کی عدم فراہمی کی صورت میں جنریٹرز کی مدد سے رواں رکھا جائے، سی ای او واٹر بورڈ نے شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شہری بارش کے پانی کو سیوریج کی پائپ لائنوں میں نکالنے کے لیے مین ہول کے ڈھکن نہ کھولیں کیونکہ مین ہول کے ڈھکن کھولنے سے گٹر کا بہاؤ رک جائے گا جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔