عوام موجودہ صورت حال کے پیش نظر حساس مقامات کا رخ کرنے سے گریز کریں،فائل فوٹو
 عوام موجودہ صورت حال کے پیش نظر حساس مقامات کا رخ کرنے سے گریز کریں،فائل فوٹو

سمندری طوفان، این ایچ اے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے تیار

اسلام آباد: کراچی میں سمندری طوفان بائپر جوئے کا بلوچستان میں داخل ہونے کا خطرہ،آج شام طوفانِ بادوباراں میں شدت آنے کا خدشہ ہے ۔

وزیر اعظم  محمد شہباز شریف اور وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز اسعد محمود کی خصوصی ہدایات پر وفاقی سیکریٹری مواصلات و چیئرمین این ایچ اے کیپٹن(ر) محمد خرم آغا نے کوئٹہ پہنچ کر این ایچ اے حکام کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔بعد ازاں انہوں نے تمام انتظامات کا جائزہ لیا۔

واضح رہے کہ کراچی میں آنے والے سمندری طوفان بائپر جوئے میں مزید شدت آنے کا خطرہ ہے جبکہ کسی بھی وقت اس طوفان سے بلوچستان کے بعض نشیبی علاقے متاثر ہوسکتے ہیں۔

اس حوالے سے وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی وزیر مواصلات کی خصوصی ہدایت پر وفاقی سیکریٹری مواصلات و چیئرمین این ایچ اے فوری طور پر کوئٹہ پہنچے جہاں پراین ایچ اے کے ممبر بلوچستان شاہداحسان اللہ نے انہیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام حساس مقامات پر ضروری مشینری اور عملہ پہنچا دیا گیا ہے جو کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کیلیے ہمہ وقت تیار رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دانا سر میں ہونے والی ِلینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ شاہراہ کو ٹریفک کیلیے فی الفور بحال کر دیا گیا جبکہ ہم تازہ ترین موسمی صورت حال سے آگاہ رہنے کیلیے محکمہ موسمیات کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

وفاقی وزیر مواصلات اسعد محمود نے اس نازک صورت حال کے دوران اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اللہ کریم ملک و قوم کو تمام آفات ارضی و سماوی سے محفوظ رکھے۔انہوں نے سندھ اور بلوچستان کے عوام کو یقین دلایا ہے کہ این یچ اے کے متعلقہ انجنیئرز،ماہرین اور عملہ ممکنہ صورت حال سے نمٹنے کیلیے ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

وفاقی سیکریٹری مواصلات و چیئرمین این ایچ اے نے ہنگامی اجلاس اور تمام انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے این ایچ اے کے متعلقہ حکام اور عملہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ممکنہ طوفان بادوباراں کے دوران قومی شاہراہوں کو ہر صورت بحال رکھا جائے اور عوامی شکایات کابروقت ازالہ کیا جائے۔

اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔این ایچ اے کے ترجمان نے قومی شاہراہوں پر سفر کرنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر حساس مقامات کا رخ کرنے سے گریز کریں تاہم ضروری نوعیت کے سفر کیلیے نکلتے وقت خود کو موسمی حالات اور طوفان کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ رکھیں۔