کراچی: جماعت اسلامی نے میئر اور ڈپٹی میئر کے نتائج مسترد کردیے۔ کل ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔
نیوز کانفرنس میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہماری جیتی ہوئی سیٹوں پر آراوز کے ذریعے نتائج بدلے گئے ۔ ری اکاؤنٹنگ پرڈاکے ڈالے گئے، الیکشن کمیشن نے پی پی کا ساتھ دیا ۔ حلقہ بندیاں پیپلزپارٹی کی پسند کی ہیں ۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ پر قبضے کےپورے عمل کو مسترد کرتے ہیں ۔ جمہوریت پر شب خون مار کر مرضی کا نتیجہ حاصل کیا گیا ۔ قبضہ مینڈیٹ کسی صورت قبول نہیں ۔ جمہوریت پر شب خون مار کر مرضی کا نتیجہ لیاگیا ۔
جماعت اسلامی کے میئر کراچی کا انتخاب ہارنے والے حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے قبضہ کیا گیا مینڈیٹ قبول نہیں کریں گے، ہمارے 31 ارکان کو اغوا کیا ور خریدا گیا۔
حافظ نعیم الرحمن کہنا تھا کہ پہلے الیکشن کمیشن پھرعدالت جائیں گے۔ میدان چھوڑنے والے نہیں، پرامن احتجاج کریں گے۔ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے مل کر انتخاب لڑا۔ 31 لوگ اغوا کر کے انتخاب کرایا گیا، نتائی قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی پیپلز پارٹی کے ساتھ نہیں، چوری اور ڈاکے کے ساتھ ہے۔ الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے جمہوریت پر شب خون مارا گیا۔ یہ ایک پارٹی کو فائدہ پہنچانے والی حلقہ بندیاں تھیں۔ آج سندھ اور پاکستان کی تاریخ کا بدترین جمہوری دن ہے۔جمہوریت پر شب خون مار کر مرضی کا نتیجہ حاصل کیا گیا۔