بلدیہ عظمیٰ کراچی کی حدود میں واقع تمام دفاتر ماسوائے لازمی خدمات کے بند رہیں گے، فائل فوٹو
بلدیہ عظمیٰ کراچی کی حدود میں واقع تمام دفاتر ماسوائے لازمی خدمات کے بند رہیں گے، فائل فوٹو

مرتضیٰ وہاب صدیقی 25 دسمبر 1983 کو کراچی میں پیدا ہوئے

کراچی: نو منتخب میئر کراچی مرتضیٰ وہاب صدیقی 25 دسمبر 1983 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے گورنمنٹ کامرس کالج سے تعلیم حاصل کی جبکہ قانون کی ڈگری یونیورسٹی آف لندن سے حاصل کی۔ ان کے والد وہاب صدیقی شعبہ صحافت سے وابستہ رہے جبکہ والدہ فوزیہ وہاب پیپلز پارٹی کی سرگرم کارکن تھیں اور رکن قومی اسمبلی بھی رہیں۔

والدہ کے انتقال کے بعد مرتضیٰ وہاب عملی سیاست سے وابستہ ہوئے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ان کی قابلیت کو دیکھتے ہوئے انہیں 2015 میں اپنا مشیر بنا لیا اور دیکھتے دیکھتے ہر سال ایک نیا عہدہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے گئے۔مرتضیٰ وہاب 2015 میںپہلی بار وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مشیر قانون پھر 2016 میں اینٹی کرپشن کے مشیر بنے، 2017 میں سینیٹ آف پاکستان کے ممبر بنے اور 2018 میں دوبارہ مشیر قانون و اینٹی کرپشن بنے، جلد محکمۂ اطلاعات کا قلمدان حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہو گئے۔

2019 میں محکمہؐ موسمیاتی تبدیلی، ماحولیات، کوسٹل ڈیولپمنٹ حاصل کرنے کے ساتھ انہیں سندھ حکومت کا ترجمان بھی مقرر کر دیا گیا، 2021 میں مرتضیٰ وہاب کچھ پارٹی رہنماؤں کی مخالفت کے باوجود بیک وقت ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون اور ترجمان سندھ حکومت کے عہدوں پر فائز رہے۔

مرتضیٰ وہاب نے 2018 میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر حلقہ پی ایس 111 سے صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑا لیکن عمران اسماعیل سے 22 ہزار ووٹوں کے فرق سے شکست کھا گئے۔کراچی میں 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں تو مرتضیٰ وہاب نے الیکشن نہیں لڑا مگر پاکستان پیپلز پارٹی نے میئر کراچی کے لیے کئی ناموں پر غور کرنے اور تنظیمی سیٹ اپ کے رہنماؤں کے تحفظات کے باوجود مرتضیٰ وہاب کو میئر کراچی کے لیے منتخب کیا جس کے بعد وہ اس عہدے پر کامیاب ہوگئے۔وہ ایک سیاسی رہنماء کے ساتھ باصلاحیت مقرر ہیں۔پیپلز پارٹی کے بہترین ترجمان بھی ہیں۔