لاہور(اُمت نیوز)سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کیخلاف اعتزاز احسن نے درخواست دائر کردی۔اعتزاز احسن نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ عام شہریوں کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل غیرآئینی قرار دے کر وفاقی حکومت کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کور کمانڈر فیصلے پر ربڑ اسٹمپ کا کردار ادا کیا، آرمی ایکٹ کے سیکشن 2 اور 59 کو کالعدم قرار دیا جائے، سیکشن 94 اور رولز کا بھی غیرآئینی قرار دیا جائے۔ یہ بھی پڑھیے: محکمہ داخلہ پنجاب کا 9مئی کے تمام شرپسندوں کا جیل میں ٹرائل کرنے کا فیصلہاعتزاز احسن نے درخواست میں استدعا کی کہ عسکری حکام کی حراست میں دیے گئے سویلین کی رہائی کا حکم دیا جائے۔ مذکورہ درخواست میں وزیراعظم شہباز شریف، خواجہ محمد آصف، رانا ثناءاللہ اور تمام آئی جیز کو فریق بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ چیف سیکرٹریز، وزارت قانون، وزارت داخلہ، دفاع اور کابینہ ڈویژن کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔