خیبر (نمائندہ امت ) ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل کے گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول خیبر میری خیل کے کوارٹر میں رہائش پذیر خاتون اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر رضوانہ شاہین ساکن ضلع بنوں کو مبینہ طورپر چاقو کے وار کرکے قتل کردیا گیا۔ پولیس نے ملزم شوہر نجیب اللہ کو شک کی بناء پر بنوں سے حراست میں لےکر شامل تفتیش کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لنڈی کوتل کے مذکورہ علاقہ میں اسکول سے متصل کوارٹر میں مقتولہ کی نعش فرش پر خون میں لت پت پڑی تھی ۔وہ گزشتہ دو ماہ سےفیملی کے ہمراہ رہائش پذیر تھیں تاہم وقوعہ کے روز خاوند اور چار بچے غائب پائے گئے۔ واقعہ کی اطلاع مقامی لوگوں نے فوری طورپر پولیس کو دی جنہوں نے موقع پر پہنچ کر مقتولہ کی نعش قبضہ میں لےکر مزید کارروائی کیلئے ہسپتال منتقل کردی جہاں ابتدائی کارروائی کے بعد خاتون کی نعش پوسٹمارٹم کیلئے پشاور منتقل کردی گئی بعدازاں کارروائی مکمل کرکے نعش ورثاء کے حوالہ کرکے آبائی علاقہ کوٹکہ محمد خان ڈومیل بنوں منتقل کردی گئی ۔لنڈی کوتل پولیس نے ابتدائی تفتیش کے دوران کرائم سین سے پراسرار طورپر غائب ہونے والے خاتون ایجوکیشن آفیسر کے شوہر نجیب اللہ ولد خان اللہ سکنہ کوٹکہ ڈومیل بنوں کی گرفتاری کیلئے بنوں پولیس حکام سے رابطہ کیا جنہوں نے فوری کارروائی کے دوران مذکورہ بالا ملزم کو بچوں کے ہمراہ حراست میں لے لیا جن میں ملزم کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں بعدازاں بچوں کو کم عمری کی وجہ سے خاندان والوں کے حوالہ کردیا جبکہ ملزم سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ لنڈی کوتل پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نجیب اللہ کو مزید تفتیش کیلئے لنڈی کوتل منتقل کیا جائے گا جس کے بعد کیس کے حوالے سے مزید پیش رفت کا امکان ہے ادھر بنوں سے ذرائع نے بتایا کہ خاتون کی نعش مذکورہ بالا گائوں پہنچا دی گئی جہاں پر آبائی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا پولیس تفتیش میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی طورپر واقعہ گھریلوں ناچاقی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم کیس کی مزید کڑیاں ملزم سے مکمل تفتیش کے بعد ہی سلجھائی جاسکتی ہیں۔لنڈی کوتل کے تنظیم اساتذہ کے صدر شریف اللہ آفریدی نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملوث عناصر کو فوری طورپر انصاف نے کٹہرے میں لانے اور قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے