سوات(نمائندہ امت)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ کچھ لوگ وزیراعظم کو وعدوں سے روک رہے ہیں۔تحفظات دور کئے بغیر بجٹ کی حمایت نہیں کرسکتے۔9 مئی کے کرداروں کو معاف کرنے سےملک میں استحکام نہیں آئے گا۔ پاکستان پیپلزپارٹی آج سے ہی الیکشن مہم کا اعلان کرتی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن وقت پر ہوں ۔ میری تجویز مانی گئی تو سلیکٹڈ عمران خان کو عدم اعتماد سے بھگادیا۔ سلیکٹڈعمران نے جاتے جاتے دہشت گردوں کو دوبارہ آباد کرایا لیکن ہم ان دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ سیاسی دہشت گردوں کے خلاف بھی ڈٹ کر جنگ لڑیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات میں خوازہ خیلہ گراؤنڈ پرپی ٹی آئی کے سابق ایم این اے ڈاکٹر حیدرعلی کی خاندان اور ہزاروں ساتھیوں سمیت پیپلزپارٹی میں شمولیت کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری اور مرکزی انفارمیشن سیکرٹری وزہر مملکت فیصل کریم کنڈی بھی موجود تھے۔ جلسے سے صوبائی صدر اور وزیر اعظم کے مشیر سید محمد علی شاہ باچا،ڈاکٹر حیدرعلی، ضلعی صدرعرفان چٹان،شاہی خان، سنیٹر روبینہ خالد اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ بلاول بھٹو نے کہاکہ پیپلزپارٹی نہ گالی دیتی ہے نہ شور مچاتی ہے بلکہ صرف خدمت کرتی ہے۔۔ شہید بینظیر بھٹو نے سوات میں جھنڈا لہرانے کی بات کی، نہ ڈری اور نہ جھکیں بلکہ شہادت قبول کی ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر طرف دہشت گردی تھی ہم نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ کی ،عوام نے پولیس اور فوج کے ساتھ مل کر قربانیاں دیں اور امن کی فضا قائم ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ عمران نے جاتے جاتے دہشت گردوں کو واپس آباد کروایااور آج ایک بار پھر دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ میں سوات کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں جو نے امن کی خاطر باہر نکلے اور دہشت گردی کی لہر کوناکام بنادیا ۔سوات میں امن ہوگا اور افغانستان میں امن ہوگا تو معیشت بڑھے گی اور خطے میں امن قائم ہوگا ہم امن اور قانون کو قائم کرنا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کو پیغام ہےکہ ہتھیار ڈال دو اور جنہوں نے ہمارے بھائیوں کو قتل کیا وہ قانون کے کٹہرے میں آئیں تاکہ ہمیں دوبارہ آپریشن نہ کرنا پڑے۔9 مئی کا واقعہ بدترین سیاسی دہشت گردی تھی جس پر ہر شہری مذمت کرتا ہے۔ جو لوگ ان واقعات میں ملوث رہے ان کے لئے یہ صاف پیغام ہے کہا کوئی معافی نہیں ملے گی۔اگر ان لوگوں کو معاف کیا گیا تو پاکستان میں استحکام نہیں آسکے گااور شہیدوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ حالیہ بجٹ پر ہمیں شدید تحفظات ہیں۔ پیپلزپارٹی نے اپنی کمیٹی بھیجی ہے وزیر اعظم سے ملاقات کرکے انہیں آگاہ کریں گے کہ ہماری کم ہی تجاویز بجٹ میں شامل کی گئی ہیں وفاقی حکومت نے دنیا سے وعدہ کیا تھا کہ سیلاب کا پیسہ متاثرین پر خرچ ہوگالیکن بجٹ میں متاثرین کے لئے کوئی امداد نہیں رکھی گئی ہے جس پر ہمارے تحفظات ہیں۔ہمیں وزیر اعظم کی نیت پر شک نہیں کیونکہ انہوں نے سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے لیکن ان کی ٹیم کے کچھ لوگ نہیں چاہتے ۔وزیر اعظم کو اپنی ٹیم سے حساب لینا چاہیے اور اگر مسلم لیگ چاہتی ہے کہ پی پی پی بجٹ کے حق میں ووٹ دیں تو سب سے پہلے سیلاب متاثرین کے لئے پیسہ رکھے اور ہمارے اعتراضات کو دور کریں۔