لاہور(امت نیوز)صدر استحکام پاکستان پارٹی علیم خان نے کہا ہےمیں سمجھا تھا چیئرمین پی ٹی آئی کے ذریعے پاکستان ترقی کرسکتا ہے،ان پراعتبار کیا تھا، ہم سے اوربہت لوگوں کے ساتھ دھوکا ہوا، کچھ کو احساس ہوا کچھ کو نہیں،فرح گوگی اور اس کا گینگ ڈی سی، کمشنر، ڈی پی اوز کی تعیناتی کرتا تھا،میں نے عثمان بزدار کے کارنامے بتائے تو مجھے جیل میں ڈال دیا گیا،عثمان بزدار سے پولیس یا ادارے پوچھ لیں تو وہ ساری باتیں بتا دیں گے، بتا دیں گے وہ رشوت کہاں کہاں پہنچاتے تھے۔9 مئی کے ذمہ داروں کو عبرت کا نشان بنانا چاہئے،جب میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ملا تو ان کے پاس کونسلر کی سیٹ بھی نہیں تھی اور کسی نے خواب میں بھی نہیں دیکھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی وزیراعظم بنیں گے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں ان کاکہناتھاچیئرمین پی ٹی آئی نے ایک فائونڈیشن بنائی، اس کا پہلا چیک میرا تھا،آج بھی شوکت خانم کا سب سے بڑا ڈونر ہوں،چیئرمین پی ٹی آئی نے 2013 میں مجھے ٹکٹ نہیں دیا تھا پھر بھی پارٹی اور نظریہ نہیں چھوڑا،چیئرمین پی ٹی آئی نے جو رقم کہی میں نے کہا دو نگا،2018 سے پہلے والے چیئرین پی ٹی آئی بالکل مختلف تھے،عثمان بزدار فارمولا پرویز خٹک کی وجہ سے بنا تھا،بیگم کے کہنے پر ایسے فیصلے کئے جو شاید بیگم کے علم میں بھی نہیں تھے،چیئرمین پی ٹی آئی جن کے کہنے پرچلتے تھے اس سے پاکستان کو نقصان ہوا،اس ہفتے اور اگلے ہفتے مزید لوگ ہماری پارٹی میں شامل ہونگے۔
عبدالعلیم خان سے سابق رکن اسمبلی چودھری ظہیرالدین نے سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیا ل کیااورعبدالعلیم خان کی قیادت پراعتماد کا اظہارکرتے ہوئےان کو فیصل آباد سے بڑے دھڑے کی پارٹی میں شمولیت پراعتماد میں لیا۔ سابق ایم پی اے فرخ ممتازمانیکا اورمحمد شاہ کھگہ نے بھی عبدالعلیم خان سے ملاقات کی۔ نجی ٹی وی سے گفتگومیں مرکزی سیکرٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہماری جماعت مسلم لیگ (ن) کا بوجھ نہیں اٹھائے گی، ان کی حمایت کر کے کوئی اپنی کشتی ڈبونا نہیں چاہے گا،’’میں کلا ہی کافی ہاں‘‘ کہنے والوں سے کسی نے گن پوائنٹ پر استعفیٰ نہیں لیاتھا، ملک میں تمام بحرانوں کے ذمہ دار یہ لوگ ہیں۔