اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر )وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیرسردار انوار الحق کی زیر صدارت کابینہ کااجلاس جموں کشمیر ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ نے سکروٹنی کمیٹی کی سفارش پر متعدد نئے آرڈیننس کی منظور ی دے دی۔بعض محکمہ جات کے مطالبات زر ڈیفر کرنے ،سرکاری عمارات کے غیر قانونی استعمال ،جنگلات کی کٹائی اور ”مد امانت“ اکاؤنٹ کھولنے سمیت دیگر آرڈیننس شامل ہیں۔وزیراعظم نے تمام مطالبات اسمبلی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق سیکرٹری مالیات نے کابینہ کے سامنے سپلیمنٹری گرانٹ /اضافی بجٹ برائے سال 2022-23کے اعداد و شمار پیش کیے۔ کابینہ نے سپلیمنٹری گرانٹس کے حوالہ سے قائم شدہ سکروٹنی کمیٹی کی سفارشات کا بھی جائزہ لیا اور کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بعض محکمہ جات کے مطالبات زر ڈیفر کرتے ہوئے بقیہ کی حد تک مطالبات زر اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی، سیکرٹری مالیات کو ہدایت کی گئی کہ وہ سکروٹنی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کابینہ سے منظور مطالبات اسمبلی کے فورم پر پیش کرنے کی کارروائی عمل میں لائیں۔ کابینہ نے سرکاری مکانیت کے حوالہ سے بہتر مینجمنٹ کے لیے آرڈیننس کی بھی منظوری دی۔ جس سے سرکاری عمارات کی بہتر طور پر دیکھ بھال اور انتظام کیا جا سکے گا۔ جبکہ اس سلسلہ میں قبل ازیں کوئی قانون سازی موجود نہیں تھی۔ وزیراعظم نے اس سلسلہ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی صدارت میں کمیٹی تشکیل دی جو اندورن وبیرون آزادکشمیر حکومت کی عمارات کے غیر قانونی استعمال کے حوالہ سے رپورٹ ایک ماہ کے اندر پیش کر ے گی۔کابینہ نے محکمہ جنگلات کے حوالہ سے مجوزہ آرڈیننس کی بھی منظوری دے دی جس کے مطابق جنگلات کی کٹائی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے اور ناجائزہ اور غیر قانونی کٹائی پر پانچ سال کی قید اور جرمانہ کی حد گیارہ گنا کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کابینہ کے ممبران سے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے دوران مالی سال مزید فنڈز کے ملنے کی بھی توقع ہے۔ اس ضمن میں کابینہ نے فیصلہ کیا کہ مالی سال کے اختتام پر خرچ نہ ہونیو الے ترقیاتی فنڈز اور مزید اضافی فنڈز حکومت پاکستان کی جانب سے ملنے کی صورت کے حوالہ سے ”مد امانت“ کا اکاؤنٹ کھولنے کی بھی اصولی منظوری دیں۔ اجلاس میں موسٹ سینئر وزیر کرنل( ر ) وقار احمد نور اور وزیر حکومت راجہ فیصل ممتاز راٹھو ر، چیف سیکرٹری ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ، پرنسپل سیکرٹری فیاض علی عباسی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل احسان خالد کیانی،ایس ایم بی آر چوہدری لیاقت حسین سیکرٹری مالیات عصمت اللہ شاہ، سیکرٹری سروسز راجہ امجد پرویز علی خان، سیکرٹری قانون ارشاد قریشی اور سیکرٹری اطلاعات انصر یعقوب سمیت حکام نے شرکت کی ۔