اسلام آباد: مرکزی سیکریٹری جنرل سمیت پارٹی کے دیگر عہدوں سے مستعفی ہونے والے سابق پی ٹی آئی رہنما اسد عُمر اور پارٹی چیئرمین کے تعلقات میں دراڑ اب واضح ہوگئی ہے۔ آج اسلام آباد کی عدالت میں آمنا سامنا ہونے کے باوجود پارٹی چیئرمین نے انہیں نظراندازکیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین اور اسد عمر دونوں تھانہ مارگلہ کے مقدمے میں نامزد ہیں، جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر دونوں کا کمرہ عدالت میں آمنا سامنا ہوا تو اسد عمر نے مصافحہ کرتے ہوئے انہیں ساتھ والی نشست پربیٹھنے کی دعوت دی مگر پی ٹی آئی چیئرمین بیٹھنے کی بجائے روسڑم پر کھڑے ہوگئے جس کے بعد اسدعمر بھی روسٹرم پران کے پیچھے کھڑے ہوگئے۔
کیس کی سماعت 4 جولائی تک ملتوی ہونے پر اسدعمر عدالت سے روانہ ہوگئے۔صحافی فیاض محمود کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال پراُن کا کہنا تھا کہ اس لیے جارہا ہوں کہ میرا کیس ہوگیا ہے۔
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کمرہ عدالت میں عمران خان موجود ، اسد عمر کمرہ عدالت سے باہر نکلے گئے عمران خان کی طرف سے توجہ نا دینے کر اسد عمر کے چہرے کے اثرات نمایاں ، صحافی @FiazMahmood نے سوال کیا آپ واپس جا رہے ہیں ؟ اسد عمر سے نے جواب دیا میں نے بیوی کو ائیرپورٹ چھوڑنے جانا ہے https://t.co/b8Q5blN5c5
— Saqib Bashir (@saqibbashir156) June 19, 2023
ایک صحافی کی جانب سے کی جانے والی ٹویٹ کے جواب میں فیاض محمود نے واضح کیا کہ اسد عمر پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر وہاں سے روانہ ہوئے کیونکہ اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں رہا تھا۔