اسلام آباد: نادرا میں اسمارٹ کارڈز کے حصول، آئرس اور مردم شماری ٹیبلیٹس کی خریداری میں 14 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چئیرمین نور عالم خان نے اجلاس میں بتایا کہ مجھے ایک خط کے ذریعے نادرا میں کرپشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا ہے۔چئیرمین پی اے سی نے خط ارکان کمیٹی اور میڈیا کو فراہم کر دیا۔
خط میں سابق چیئرمین نادرا طارق ملک سمیت نادرا اور نادرا ٹیکنالوجیز لمیٹڈ (این ٹی ایل) کے متعدد افسران کی کرپشن کی نشاندہی کی گئی۔
خط میں کہا گیا کہ طارق ملک نے ںادرا ٹیکنالوجیز لمیٹڈ کو من پسند افراد بھرتی کرنے کیلیے استعمال کیا۔ بھرتی کیے گئے من پسند افراد نے کرپشن میں طارق ملک کی مدد کی۔
ایف آئی اے نے پی اے سی اجلاس میں بتایا کہ آئرس، مردم شماری ٹیبلیٹس خریداری کیس میں سابق چیئرمین نادرا کا بیان ریکارڈ کرلیا ہے، اس پر جے آئی ٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔
چئیرمین پی اے سی نے کہا کہ صرف چیئرمین نادرا نے استعفیٰ دیا ہے دیگرافسران اپنے عہدوں پرکام کر رہے ہیں۔
جس پر شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ انکوائری چل رہی ہے مکمل ہونے تک ان افسران کو عہدوں پر نہیں رہنا چاہیے۔نورعالم خان نے کہا کہ چودہ ارب روپے کا کیس ہے، نادرا کے تمام سینئر افسران ملوث ہیں۔