اسلام آباد (امت نیوز) نومئی کوپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی گرفتاری کے بعد ملک بھرمیں پرتشدد مظاہروں کے دوران عسکری تنصیبات کو نشانہ بنانے والوں کے مقدمات ملٹری کورٹس میں چلانے کیخلاف دائر درخواستوں کو سپریم کورٹ میں کل سماعت کیلئے مقررکردیا گیا۔
چیف جسٹس عمرعطاءبندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا9رکنی لارجربینچ کل سماعت 11 بج کر 45 منٹ پر صبح کرے گا، بینچ کے دیگرارکان میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ،جسٹس سردارطارق مسعود،جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصورعلی شاہ،جسٹس منیب اختر،جسٹس یحییٰ آفریدی،جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی اورجسٹس عائشہ ملک شامل ہیں۔
فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کیخلاف 4 درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہیں، سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے درخواستوں پر کوئی اعتراض بھی عائد نہیں کیا گیا، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے درخواستوں کو نمبر لگانے کی منظوری دی۔
یاد رہے کہ حامد خان ، اعتزاز احسن ،چیئرمین پی ٹی آئی ، جسٹس( ر ) جواد ایس خواجہ سمیت دیگر نے سویلین کے مقدمات ملٹری کورٹس میں چلانے کیخلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت نے نو مئی کے واقعات کے بعد فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کا فیصلہ کیا تھا،اور متعدد افراد کے مقدمات فوجی عدالت میں بھجوائے جا چکے ہیں۔
اس سے قبل آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سربراہی میں ہونے والی فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے دوران اس عزم کا اظہارکیا گیا تھا کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد اوران کے سہولت کاروں اورماسٹرمائنڈز کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔