میئر کراچی کا الیکشن پی پی اورالیکشن کمیشن کے ماتھے کا کلنک،سراج الحق

لاہور(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کراچی میں میئرکی سلیکشن پیپلزپارٹی کے گلے کی ہڈی بن گئی، اگل سکتے ہیں نہ نگلی جائے گی۔ دھاندلی اورکرپشن راج نہیں چلے گا، ملک کسی کی شوگر مل نہیں کہ جسے چاہیں منیجر مقرر کردیں، وہ دن گئے جب خلیل خاں فاختہ اڑایا کرتے تھے، جسے عوام چاہیں گے وہی آگے آئے گا۔ الیکشن کمیشن بتائے کہ آپ کا آئین کی پاسداری کا حلف کہاں گیا؟ جب آپ عوام کو انصاف نہیں دے سکتے تو ان کے ٹیکسز سے مراعات اور تنخواہیں کیوں لیتے ہیں؟ کراچی میں کیسا الیکشن تھا کہ نو لاکھ ہار گئے سوا تین لاکھ جیت گئے، آپ ایک شہر میں شفاف الیکشن نہیں کروا سکے، پورے ملک میں کیسے کرائیں گے؟سراج الحق نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ کراچی میئرسلیکشن پراسس کو کالعدم قراد دے کر غائب شدہ بلدیاتی نمائندوں کو حاضر کرکے دوبارہ شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن ہیڈآفس کے سامنے بڑے عوامی واحتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا احتجاجی مظاہرے سے نائب امیر میاں اسلم، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ ایم این اے عبدالاکبر چترالی، امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام کو جماعت اسلامی پر اعتماد کرنے اور مینڈیٹ دینے پر ان کاشکریہ ادا کیا اور اس عہد کا اعادہ کیا کہ شہر کراچی کے حقوق کا ہر حال میں تحفظ کیا جائے گا، پورے پاکستان کو کراچی کے حق کے لیے بیدار کریں گے۔ میئر الیکشن چوری کر کے پیپلزپارٹی کی نظریں کراچی کی زمینوں پر ہیں، قبضہ گروپوں کا مقابلہ کریں گے۔ جماعت اسلامی کی کراچی میں خدمت کی داستانیں ہیں یہ سلسلہ پوری آب و تاب سے جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ فوجی گملوں میں پلنے والے، اسٹیبلشمنٹ کی مصنوعی آکسیجن کے بغیر سیاست نہیں کر سکتے، عالمی اسٹیبلشمنٹ، آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے غلام ابن غلام ملک پر بوجھ ہیں۔ 13 جماعتوں کے اتحاد کا ٹائی ٹینک ڈوبنے والا ہے، یہ پہلے لڑتے ہیں اورپھر اربوں روپے آ پس میں تقسیم کرکے راضی ہوجاتے ہیں۔ کشکول اٹھا کر پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بننے والے حکمران مانگے کی رقم خود ہڑپ کرجاتے ہیں، ادائیگی کے لیے غریبوں کا خون نچوڑا جاتا ہے۔ وزیراعظم کشتی حادثے میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کی لاشیں واپس لانے کے لیے یونان جانے کی بجائے مانگنے کے لیے فرانس پہنچ گئے، یہ کبھی کشکول مشن پر چین کا رخ کرتے ہیں تو کبھی آئی ایم ایف کی سربراہ کی منتیں کرتے ہیں، ملک پر قرضوں کے بوجھ کے ذمہ داران کون ہیں؟کن لوگوں نے ملک کو غربت اور مہنگائی کے تحفے دیے۔ 75برسوں سے لوٹ مار جاری ہے، نام اور پارٹیاں بدل بدل کر ایک ہی کلاس غریب عوام کو دھوکا دے رہی ہے، ان ظالموں کا احتساب کوئی ادارہ نہیں کرسکا، اب عوام ووٹ کی طاقت سے ان کا احتساب کریں گے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سو سال بھی اقتدار میں رہے تو بہتری نہیں آئے گی، ان کا زمانہ چلا گیا، آنے والا کل اسلامی پاکستان اور جماعت اسلامی کا ہے، قوم اللہ کے نظام کے نفاذ کے لیے اٹھ کھڑی ہو، کارکنان جدوجہد تیز کریں، ہر گھر پر دستک دی جائے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کا الیکشن پیپلزپارٹی اور الیکشن کمیشن کے ماتھے کا کلنک بن گیا، مافیا نے کراچی کو تعصبات پر تقسیم کیا، اب عوام ان کی حقیقت جان گئے ہیں،کراچی کے شہریوں نے جماعت اسلامی کو سب سے زیادہ ووٹ دیے،کراچی منی پاکستان ہے اس کے حقوق کی تحریک حقیقت میں پورے پاکستان کے حقوق کی تحریک ہے۔ ملک بھر کے ٹیکسز میں کراچی کا حصہ نصف ہے، کراچی والوں کو فخر ہے ان کی وجہ سے ملک کی معیشت چل رہی ہے، مگر کراچی کو بھی اس کا حق دیا جائے۔ شہر کو ڈاکوؤں، مافیا، قبضہ گروپوں اور ظالموں سے نجات دلاکر لسانیت، فرقہ واریت اور دیگر تعصبات کے بت پاش پاش کریں گے۔ حقوق کراچی تحریک نے پورے ملک میں بیداری پیدا کر دی ہے۔