پشاور(اسٹاف رپورٹر)کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) خیبرپختونخوا کمیٹی کا اجلاس جمعہ کے روز پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں نگراں وزیر اطلاعات و اوقاف حج, مذہبی اور اقلیتی آمور بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری اطلاعات و تعلقات عامہ مختیار احمد، ڈائریکٹر جنرل اطلاعات و تعلقات عامہ بصیر علی رحمان خان، صدر سی پی این ای ارشاد احمد عارف، جنرل سیکرٹری اعجاز الحق، وائس پریزیڈنٹ طاہر فاروق، چئیرمین خیبرپختونخوا کمیٹی اف سی پی این ای راحت اللہ، قیصر رضوی، سید علی نواز گیلانی، وزیر زادہ، ممتاز صادق، ارشد خان، جمشید باغوان، رشید اقبال، امجد عزیز ملک، ظاہر شاہ شیرازی، سلمان خان، نعمان خان، سردار نعیم، مقصود خان، ممتاز بنگش، نجیب اللہ، اور اعتزاز حسین شاہ و دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر سی پی این ای کے شرکاء نے نگراں حکومت اور نگراں وزیر اطلاعات سے مطالبہ کیا کہ اخبارات کے واجب الادا بقایاجات کی ادائیگی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ سی پی این ای کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بھرپور کوشش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ صحافی برادری حکومتی نظام یعنی ریاست کا اہم ستون ہے۔محکمہ اطلاعات اور شعبہ صحافت ایک گاڑی کے دو پہیے ہیں جو کہ ایک دوسرے کے بغیر نہیں چل سکتے۔ ہم نے مل کر کام کرنا ہے اور مل کر تمام مسائل کا حل ڈھونڈنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دیکھا جائے تو محکمہ اطلاعات نے گزشتہ ایک سال میں سی پی این ای کو تقریباً 16 کروڑ 67 لاکھ روپوں کی ادائیگی کی ہے جبکہ نگراں حکومت نے صرف چار ماہ میں اب تک 10 کروڑ 12 لاکھ روپوں کی ادائیگی کی ہے اور مزید ادائیگیوں کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکرٹری انفارمیشن مختیار احمد نے چارج لیتے ہی ان مسائل کے حل پر خصوصی توجہ دی ہے۔ کچھ عناصر معاملات کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو کہ ہر محکمہ میں اس طرح کے کچھ منفی پہلو والے عناصر ہوتے ہیں لیکن ہم نے بلا امتیاز معاملات کو ٹھیک اور صاف ستھرا کرنا ہے۔ ہم نے ہمیشہ بامقصد معاملات کے حل پر توجہ دی ہے۔ تمام مسائل کا حل میز پر بیٹھ کر باہمی مشاورت سے نکالا جاتا ہے، اسی لئے ہم آج ایک میز پر بیٹھ کر مسائل کے حل کے لیے قدم اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ اطلاعات کے ذمہ اشتہارات کی مد میں 1.6 بلین روپے کے بقایاجات ہیں اور ادائیگیوں کے لئے مثبت اقدامات کررہے ہیں۔ نگراں وزیر نے مزید کہا کہ محکمہ اطلاعات میں اشتہارات کی مد میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے حوالے سے ایف آئی اے کراس چیکس پر ادائیگیوں کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت کی کوشش ہے کہ تمام تر محکموں اور خصوصی طور پر محکمہ اطلاعات سے متعلق تمام تر مسائل کو خوش اسلوبی، شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر حل کیا جائے۔ بعد ازاں نگراں وزیر اطلاعات اوقاف حج مذہبی و اقلیتی آمور بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے سی پی این ای کی جانب سے محکمہ اطلاعات کے ریٹائرڈ ڈائریکٹر جنرل امداد اللہ کو اپنے دور میں بہترین خدمات کے اعتراف پر شیلڈ پیش کیا۔