کرنل قذافی کا بیٹا بھوک ہڑتال کے بعد لبنان کے ہسپتال میں داخل

لبنان(اُمت نیوز) لیبیا کے مرحوم رہنما معمر قذافی کا بیٹا 2015 سے بغیر کسی مقدمے کے جیل میں رہنے کے خلاف دو ہفتے قبل بھوک ہڑتال کرنے کے بعد اب لبنان کے ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
ھنبیال قذافی کو لبنان میں اس وقت سے حراست میں لیا گیا ہے جب ایک پراسیکیوٹر نے ان پر 1978 میں لیبیا کے دورے کے دوران لاپتہ ہونے والے لبنانی شیعہ عالم امام موسیٰ الصدر کی جگہ کے بارے میں معلومات چھپانے کا الزام لگایا تھا۔
اس ماہ کے شروع میں بھوک ہڑتال پر جانے کے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ھنبیال قذافی نے کہا کہ وہ ناانصافی کا شکار ہیں۔ لبنانی شیعہ عالم موسی الصدر کے لاپتہ ہونے کے وقت ھنبیال کی عمر دو سال تھی
کرنل قذافی کی حکومت کو 2011 میں گرا دیا گیا تھا۔ لبنانی شیعوں نے موسی الصدر کی گمشدگی کا ذمہ دار کرنا قذافی کو ٹھہرایا تھا۔
وزیر داخلہ بسام کا کہنا تھا کہ ھنبیال قذافی کو گزشتہ روز سکیورٹی فورسز کی عمارت سے اس وقت ہسپتال لے جایا گیا جب وہاں موجود اہلکاروں نے محسوس کیا کہ ان کی حالت خراب ہو گئی ہے۔
ھنبیال قذافی کے ایک نمائندے ریم الدبری نے کہا کہ ان کی حالت خراب ہو رہی ہے۔ موسی الصدر کے لاپتہ ہونے کے وقت ھنبیال کی عمر بہت چھوٹی تھی اور اس معاملہ سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ نہیں غیر اعلانیہ وجوہات کی بنا پر یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔

ھنبیال قذافی 2011 میں اپنے والد کی حکمرانی کے خلاف بغاوت کے نتیجے میں لیبیا سے فرار ہو گئے اور آخر کار شام پہنچ گئے تھے۔ شام سے اغوا کرکے انہیں 2015 میں لبنان لایا گیا تھا۔ کرنل قذافی کو باغیوں نے پکڑ کر 2011 میں قتل کردیا تھا۔