کراچی(اسٹاف رپورٹر)جناح اسپتال کراچی میں لڑکی کی لاش والے واقعے میں معلوم ہوا کہ عائشہ کو 4 مزید لڑکیوں کے ساتھ بنگلے پر پہنچایا گیا تھا۔تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں جمعہ کو کچھ افراد عائشہ نامی ایک ٹک ٹاکر لڑکی کی لاش چھوڑ کر فرار ہوگئےتھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کو ڈیفنس خیابان صبا اسٹریٹ 32 سے اسپتال پہنچایا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق لڑکی کو اسپتال میں چھوڑ کر فرار ہونے والے افراد خیابان صبا کے کارنر پر گاڑی چھوڑ کر فرار ہوئے تھے، جو بنگلے سے چند گز کے فاصلے پر ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کو ندیم نامی شخص نے گزشتہ رات 4 لڑکیوں سمیت مذکورہ مقام پر پہنچایا تھا، اسٹریٹ 32 پر قائم بنگلے کو واقعے کے بعد خالی کر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق لڑکی کی طبعیت نشے کی زیادتی کی وجہ سے بگڑ گئی تھی۔
تاہم گزشتہ روز پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لڑکی میں نشے کے اوور ڈوز یا اس پر تشدد کے شواہد نہیں ملے ہیں۔بنگلے کا مالک اور منیجر طارق نامی شخص ہے، جو واقعے کے بعد سے بنگلہ خالی کر کے فرار ہو گیا ہے جس کی تلاش جاری ہے،پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کو ندیم نامی شخص لے کر آیا تھا۔