لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے انتخابات روکنے کے لئے حکم امتناعی کی درخواست مسترد کردی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پی سی بی انتخابات روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت درخواست گزار گل زادہ وکیل فیصل نقوی نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا زونل انتخابات کے بغیر چئیرمین پی سی بی کے انتخابات غیر آئینی اقدام ہے، درخواست گزار سمیت کئی ووٹرز کو ووٹر لسٹوں میں شامل ہی نہیں کیا۔
درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ووٹر لسٹوں کو اپ ڈیٹ کیے بغیر انتخابات کرانا غیر آئینی اقدام ہے، لہٰذا عدالت چئیرمین پی سی بی کے انتخابات فوری طور پر روکنے کا حکم اور اسے کالعدم قرار دے۔
عدالت نے حکم امتناعی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت، پی سی بی، الیکشن کمشنر سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے الیکشن کمشنر شہزاد رانا نے نئے چیئرمین پی سی بی کے انتخاب کے لیے 27 جون کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں گورننگ بورڈ کا خصوصی اجلاس طلب کر رکھا ہے۔
اجلاس دوپہر 2 بجے ہو گا، جس میں پی سی بی کے نئے چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا، اور نئے چیئرمین کے انتخاب کے لیے 10رکنی گورننگ بورڈ کے ممبراناپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔