اسلام آباد:عدالتی حکم کے باوجود شیریں مزاری کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس میں آئی جی اسلام آباد نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے معذرت کرلی ۔
آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کا جو تاثر بنا اس پر شرمندہ ہوں۔ مستقبل میں ایسی کسی صورت حال سے بچنے کے لیے آفس آرڈر جاری کیا ہے کہ عدالتی احکامات پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں۔عدالت کی کسی ہدایت یا حکم کی خلاف ورزی کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔
ئی جی اسلام آباد کا مزید کہنا تھا کہ شیریں مزاری کو گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے اور گرفتاری کرنے والے پولیس انچارج ، کانسٹیبل ، لیڈی کانسٹیبل کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔سب انسپکٹر حیدر علی ، کانسٹیبلز سہیل قریشی ، فیصل ، وقاص ، لیڈی کانسٹیبل سندس اور ماروی گرفتاری میں شامل تھے ۔
آئی جی کے مطابق تھانہ کوہسار کے آفیشلز راولپنڈی پولیس کے ساتھ شیریں مزاری کے گھر کے باہر گئے ۔ایڈوکیٹ ایمان مزاری نے گرفتاری سے روکنے کے عدالتی حکم متعلق پولیس کو آگاہ نہیں کیا تھا ۔آئی جی کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب پر عدالت کا کہنا تھا کہ آئی جی کے جواب سے متعلق فیصلہ آئندہ سماعت پرہوگا۔