خوازہ خیلہ میں خاتون کی موت معمہ بن گئی -والدین سراپا احتجاج

 

سوات(نمائندہ امت) سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ کے علاقہ شالپین میں خاتو ن کی موت معمہ بن گئی،والد نے کرنٹ لگنے سے موت کو مستردکرتے ہوئے قتل قراردیدیا، خاتون کے رشتہ داروں اور علاقہ مکینوں نے بھی سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔گاؤں شالپین کے رہائشی میاں زر بخت نے خوازہ خیلہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گزشتہ روزمیرے داماد شفیع اللہ نے میری بے گناہ بیٹی کو ماں اور بہن کی ایماپر تشدد کرکے قتل کیا اور پھر کرنٹ لگنے سے موت واقع ہونے کا ڈرامہ رچایا۔ انہوں نے کہاکہ اس کی بیٹی بے اولاد تھی اور اسی بناپر شوہر آئے روز اس پر تشدد کرتا تھا، انہوں نے کہا کہ میری بیٹی اپنے شوہر اور سسرالیوں کے ظلم و ستم سے تنگ تھی لیکن ہم ا س کو تسلیاں دیتے تھے انہوں نے کہاکہ23 جون 2023 کو مجھے اطلا ع ملی کہ آپ کی بیٹی مسماۃ (الف) بجلی کے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوچکی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس کے شوہر نے میری بیٹی کو تشدد کرکے قتل کیا ہے،انہوں نے کہاکہ پولیس نے ملزم شوہر شفیع اللہ،اس کی ماں اوربہن کے خلاف مقدمہ درج کرکے صرف شفیع اللہ کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ باقی ملزمان روپوش ہیں، انہوں نے کہا کہ مبینہ مقتولہ مسماۃ (الف) کے دو دیور اور ایک کزن جو کہ پولیس ڈپارٹمنٹ میں ملازم ہیں نے اس واقعے میں سہولت کاری کی ہے اواس کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو فی الفور گرفتار کرکے نشان عبرت بنا یاجائے، علاوہ ازیں خاتون کے اہلخانہ اور علاقہ مکینوں نے خوازہ خیلہ چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور پولیس حکام سے ملزمان کی گرفتاری اورقرارواقعی سزادلانے کا مطالبہ کیا۔