ٹک ٹاکرکی پراسرارموت،مرکزی ملزم سمیرملک سے فرار

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ٹک ٹاکرعائشہ کی پراسرارموت،پولیس کی جانب سے واقعہ کو حادثہ قراردیکرفائل بند کرنیکی کوشش شروع ہوگئی،کیس کے مرکزی ملزم مبینہ سہولت کاری کے بعد بیرون ملک فرارہوگیا،بیرون ملک بھاگنے والے گیسٹ ہاؤس کے مالکان نے ساس کو بلواکرقانونی کارروائی نہ کرنیکا ویڈیو بیان دلوایا تھا،ٹک ٹاکرعائشہ کی موت کا مقدمہ ان کے والد سلطان کی مدعیت میں درج ہونے کے باوجود پولیس اصل ملزمان کوگرفتارکرنے میں ناکام ہے،شواہد ملے ہیں کہ پولیس دباؤ کے باعث مبینہ طورپرواقعہ کوحادثہ قراردے کرکیس فائل بند کرنے میں دلچسپی لے رہی ہے۔

مقدمہ عائشہ کو ہسپتال چھوڑ کرجانے والے جبران سلیم عرف جیری، پنکی نامی خاتون اورعلی نامی شخص کیخلاف قتل بالسبب کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے جبکہ مقدمے میں سمیرنامی شخص کا بھی ذکرہے،متوفیہ عائشہ کے والد اورمدعی مقدمہ سلطان کا کہنا ہے کہ میری بیٹی نہ ڈانسر تھی اور نہ ہی نشہ کرتی تھی میری بیٹی نے پسند کی شادی کی ہے،داماد عادل سے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا،پولیس نے انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن انصاف ہوتا دکھائی نہیں دے رہا،ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے گیسٹ ہاؤس مالکان کو مقدمے میں نامزد نہیں کیا،قتل کا مقدمہ درج کرنے کی بجائے حادثاتی موت کا کیس بنایا گیا ہے اوراس کیس سے جڑے دیگرافراد جوبا اثرہیں مٹھی گرم کرنے کے عوض انہیں فرارکا موقع دیا گیا۔

مبینہ طورپرکیس خراب کرنے میں ایس ایچ او ڈیفنس کوموردالزام ٹھہرایا جارہا ہے جو اہم شخصیات کی سہولت کاری میں ملوث ہے۔علاوہ ازیں لڑکی کی ہلاکت کے بعد لندن فرارہونے والے مرکزی ملزم سمیر واحد کی تفصیلات منظرعام پرآگئیں،ملزم سمیرپاکستانی ارب پتی ہے جس نے ابتدائی تعلیم امریکہ میں حاصل کی اورلندن میں کمپنی چلارہا ہے۔دوسری جانب ایس ایس پی ساؤتھ سید اسد رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی ملزم کیس کے سامنے آنے سے پہلے ہی لندن فرار ہوگیا۔ملزمان کی گرفتاری کیلئے انٹیلی جنس اداروں سے مدد مانگی گئی ہے،دوسری جانب ڈی آئی جی ساؤتھ نے واقعے کی مکمل تحقیقات کیلئے 5 رکنی بھی کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے۔