اسلام آباد (امت نیوز) وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اللہ کے فضل سے پاکستان کی مشکلات کاخاتمہ ہوا،آئی ایم ایف سے کئی ماہ سے جاری بات چیت مثبت نتیجے پر پہنچی۔ اسٹاف لیول معاہدہ سے پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے بچ گیا ہے، پاکستان ڈیفالٹ ہوتا تو میں خود کو معاف نہیں کرپاتا۔
لاہور میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایثار اور قربانی کا جذبہ ہے قوموں کو مشکلات سے نکالتا ہے، پاکستان ترقی اور خوشحالی کے راستے پرگامزن ہے، مشکل وقت میں ساتھ دینے پر دوست ممالک کے شکر گزار ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ آرمی چیف نے قرض پروگرام پورا کرانے میں بڑی مدد کی،سعودی عرب سمیت دوست ممالک سے مدد دلوانے میں سپہ سالار نے اہم کردار ادا کیا۔ یواے ای نے ایک ارب ڈالر دینے کا وعدہ پورا کیا، سعودی عرب نے 2ارب ڈالردینے کا وعدہ پورا کیا۔سری لنکن صدرنے بھی ہماری مدد کی، پاکستان کوڈیفالٹ سے بچانے کیلئے چین نے کلیدی کردار ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان درجنوں مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس جاچکا ہے،عوام دعا کریں یہ آئی ایم ایف سے آخری معاہدہ ہو، خداکرے آئندہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ پیرس میں آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے ملاقات ہوئی، ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا بہت وقت گزر گیا30جون میں چند دن رہ گئے، میں نے کہا ہم نےآپ کی کونسی شرائط نہیں مانی، اتحادی حکومت نےسب کچھ داؤ پرلگا دیا۔ پاکستان کے معاشی استحکام کےلیے ہم نے کڑوے فیصلے کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جان بوجھ کر پاکستان کوعدم استحکام کاشکار کرنے کی کوشش کی گئی، پاکستان کے سری لنکا بننے کی باتیں بھی کی گئیں، غیرملکی اداروں کو پاکستان کی مدد سے روکا گیا۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ فتنہ بازوں نے قوم کو اداروں سے لڑانے کی کوشش کی،9 مئی کو بہت سے مکروہ چہرے سامنے آگئے، سانحہ9مئی میں دوست نما دشمن بھی شامل تھے۔ سانحہ9مئی کا مقصد پاکستان کو تباہ کرنے کی سازش تھی۔ یہ کیسی حب الوطنی ہے مجھے صرف وزیراعظم ہی رہناہے۔
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نےغریب عوام پرمعاشی بوجھ ڈالا، موجودہ حکومت نےملک کی معاشی حالت بہترکرنے کی کوشش کی، موجودہ حکومت نے آذربائیجان کے ساتھ ایل این جی کا معاہدہ کیا، گزشتہ حکومت نےعالمی اداروں سے تعلقات خراب کیے اور آئی ایم ایف معاہدےکی دھجیاں اڑائیں۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سنہ 2018 تک نوازشریف کی قیادت میں پاکستان ترقی کررہا تھا، ترقی کی شرح 6.2 تھی، بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوچکا تھا۔ نوازشریف کی قیادت میں سی پیک منصوبے میں تیزی آئی، سڑکوں کا جال بچھایاگیا،شمسی توانائی، ونڈپاور کے منصوبے لگائے گئے مگر بدترین دھاندلی سے چیئرمین پی ٹی آئی کو اقتدار کے منصب پربٹھایا گیا۔