نئی دہلی: افغان طلبا کے لیے بھارت کی غیر متزلزل حمایت ایک دکھاوے سے زیادہ کچھ نہیں، مودی حکومت نے افغان طلبا و شہریوں کو پہلے سے جاری تمام ویزے منسوخ کر دیے۔
بھارت کی جانب سے ویزا جاری کرنے سے انکار کے باعث افغان طلبا کیلیے آن لائن امتحانات ممکن نہیں۔ ہندوستانی یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے 2,500 سے زیادہ افغان طلبا افغانستان میں ہی پھنس کے رہ گئے۔
افغان طلباء کے احتجاج پر جے شنکر نے سیکیورٹی خدشات اور ویزا سسٹم کی کارکردگی کا بہانہ دے دیا۔یونیورسٹیوں نے کیمپس میں واپس نہ آنے والوں کے داخلے منسوخ کرنا شروع کر دیے ہیں۔ جس سے خواتین طالبات سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔
چندی گڑھ یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کی 22 سالہ طالبہ یاسمین عظیمی کی ویزا درخواست تین بار مسترد ہو چکی ہے۔2022 میں بھارت کی جانب سے افغان طلبا کو صرف 300 ای ویزا جاری کیے گئے۔
اس دوران، پاکستان نے افغان طلبا کو 4,500 مکمل فنڈڈ وظائف کی پیشکش کی ہے۔افغان طالب علم کا کہنا تھا کہ بھارت ہمارا دوسرا گھر ہے لیکن اس نے ہمیں اکیلا چھوڑ دیا۔