اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم اس واقعے کی مذمت کرتی ہے، وزارت خارجہ کے ذریعے سویڈن کی حکومت سے رابطہ کریں گے اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کا مطالبہ کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سویڈن میں ایک قبیح واقعہ پیش آیا ہے اور قرآن کریم کی ایک بار پھر بے حرمتی کی گئی جس پر پوری ملت اسلامیہ، حکومت پاکستان اور پوری قوم اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر مجرموں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے۔
انہوں ںے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں پہلے بھی ایسے دل خراش واقعات پیش آچکے ہیں، اس واقعے سے سامنے آیا ہے کہ سویڈن میں مسلمان اقلیت کے خلاف نفرت کا بیانیہ بنایا گیا ہے، پاکستانی حکومت اس کی نہ صرف مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ سوئس حکومت اس بیانیے کا نوٹس لے۔
وزیراعظم ںے کہا کہ مجھے اطمینان ہے کہ اس معاملے پر او آئی سی نے ہنگامی اجلاس بلایا اور واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مجرموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور آئندہ کے لیے ایسے واقعات کی رو ک تھام کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بے پناہ کاوشوں کے بعد ڈیل ہوئی، نو ماہ میں پاکستان کو تین ارب ڈالر ملیں گے، پہلی قسط جولائی میں ملے گی جو 1.1 ارب ڈالر کی ہوگی، بلاول بھٹو زرداری کے ذریعے اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کے پیغام دیا ہے کہ اگر پاکستان کو مزید کوئی مدد درکار ہے تو میں حاضر ہوں، آئی ایم ایف اور یو این او کا شکر گزار ہوں۔
وزیراعظم نے بتایا کہ معاہدہ ہونے سے کئی ماہ قبل سے چین نے پانچ ارب ڈالر سے ہماری مدد کی، ہم نے حالیہ کمرشل لون وقت سے قبل ادا کیے، کمرشل بینکوں کے جو قرضے رول اوور ہوئے تو یہ بڑی کامیابی ہے۔