بہت سے ٹوئٹس اور انسٹاگرام پر پیغامات ہیں ۔ بانی پی ٹی آئی نے عوام کو سڑکوں پر نکلنے کا کہا، فائل فوٹو

خان صاحب رک جائیں، تاریخ دے دیتا ہوں، جج

اسلام آباد: سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 6مقدمات میں ضمانت میں 10جولائی تک توسیع کردی ۔ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے ضمانت میں توسیع دی۔

نجی ٹی وی کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس میں ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا کی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کی مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،اسلام آباد پولیس کی نفری کمرہ عدالت میں موجود تھی۔

وکیل شیر افضل مروت نے کہاکہ اسد عمر، اسد قیصر اور شاہ محمود قریشی کی آپ نے درخواست ضمانت مسترد کی،وکیل شیر افضل مروت نے عدالتی کارروائی پر اعتراض اٹھا دیا،شیر افضل مروت نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی چاہتے ہیں کہ انصاف پر مبنی فیصلہ ہو۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ آپ نے ایک بار نہیں کہا کہ سماعت ملتوی کردیں، ساتھ درخواست ضمانت سن لیں گے،وکیل شیر افضل نے کہاکہ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا ہو گا کہ شریک ملزمان کی درخواست پر پہلے فیصلہ کرلیا۔

وکیل شیرافضل نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ اپنا مائنڈ بتا چکے ہیں،اگر آپ کا فیصلہ نہ آیا ہوتا تو اعتراض نہ کرتے،ایک طرح کے کردار پر فیصلہ عدالت دے چکی ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ضمانت کے معاملات بہت حساس ہوتے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ تو پہلے ہی ہو چکا ہے،میں کس امید سے آپ کے سامنے درخواست ضمانت پر دلائل دوں،معاملات پر ایک ساتھ فیصلہ ہوتا تو اچھا تھا موقع دینا چاہئے،چیئرمین پی ٹی آئی انصاف کا حق رکھتے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی چاہتے ہیں آپ کیس نہ سنیں۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ میں کیس سننے سے دستبردار نہیں ہوں گا، جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی وکلا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون کا راستہ اپنائیں، آپ کا حق ہے، پراسیکیوٹر نے کہا کہ جوڈیشل کلنگ سب کو معلوم ہے کس کے دور میں ہوئی ہیں،جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ کیا دلائل دیں گے ضمانتوں پر؟۔

وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ ہم دلائل نہیں دینا چاہتے،جج نے پولیس سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ کیا شامل تفتیش ہوئے ہیں؟تفتیشی افسر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی شامل تفتیش ابتک نہیں ہوئے،جج طاہر عباس سپرا نے چیئرمین پی ٹی آئی کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیدیا۔

جج طاہر عباس نے استفسار کیا کہ کیا تفتیش کا مطلب بیان جمع کروانا ہوتا ہے؟اگر تفتیشی افسر تفتیش کرنا چاہے تو غلط ہے؟جن پر فیصلہ ہوا ان کے علاوہ مقدمات پر حتمی دلائل دے دیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے روسٹرم پر آکر کہا دیگر کیسز بھی ہیں، ہائیکورٹ بھی جانا ہے، حاضری لگا کر جانے دیں،تاریخ دے دیں اسلام آباد ہائیکورٹ بھی جانا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے تاریخ پر جج سے مکالمہ شروع کردیا،جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ خان صاحب رک جائیں، رک جائیں ، تاریخ دے دیتا ہوں،چیئرمین پی ٹی آئی کی 6مقدمات میں ضمانت میں 10جولائی تک توسیع کردی ۔ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے ضمانت میں توسیع دی۔