لاہور: موسلادھار بارش سے لاہور شہر پانی میں ڈوب گیا، شہر کی اہم شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا۔بارش کے پانی سے نمٹنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
لاہور میں موسلادھار بارش کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، شدید بارشوں کے باعث مختلف شاہراہیں اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
گلبرگ، ماڈل ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن، لبرٹی، مال روڈ، جیل روڈ، فیروز پور روڈ، ڈیفنس، والٹن روڈ اور ایئر پورٹ روڈ سمیت پورے لاہور میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا۔
صبح سویرے شروع ہونے والی بارش نے موسم خوشگوار بنادیا تاہم مسلسل بارش کے باعث نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا، موسلادھار بارش کی وجہ سے متعدد نشیبی علاقے زیر آب آنے سے لوگوں کو آمد و رفت میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مال روڈ، کینال بنک روڈ، کوینز روڈ، موہنی روڈ، گڑھی شاہو، اسلام پورہ اور سمن آباد سمیت کئی شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا۔
شدید بارش کی وجہ سے لیسکو کے 110 فیڈرز ٹرپ کر جانے سے شہرکے کئی علاقوں میں میں بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاہور میں سب سے زیادہ بارش لکشمی چوک کے علاقے میں ہوئی، لکشمی چوک میں 291 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ نشتر ٹاؤن میں 277، قرطبہ چوک میں 270، تاجپورہ میں 218، گلشن راوی میں 268 اور جوہر ٹاؤن میں 260 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ فرخ آباد میں 176 ملی میٹر، اپرمال میں 174، ہیڈ آفس واساگلبرگ میں 172 ملی میٹر، مغلپورہ میں 168 ملی میٹر، چوک نخدا میں 170 اور ائر پورٹ پر 115.5 ملی میٹر بارش ہوئی۔
جنرل ہسپتال لاہور کے آپریشن تھیٹرز میں پانی داخل ہو گیا، وارڈز بھی برساتی پانی سے بھر گئے، کئی شعبے خالی کرانا پڑے۔
نجی ٹی وی کے مطابق لاہور میں موسلا دھار بارش کے سبب جنرل ہسپتال میں پانی جمع ہو گیا، پلاسٹک سرجری، تھراسک ، فزیو تھراپی کے شعبوں کو خالی کرا لیا گیا۔ نرسنگ ہاسٹل میں بھی پانی داخل ہونے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہسپتال میں پانی جمع ہونے سے مریضوں کی اذیت دو چند ہو گئی۔
بتایا گیا ہے کہ پارش کا پانی جمع ہونے سے طبی عملے کی جانب سے علاج معالجہ کی سہولیات فراہمی بری طرح متاثر ہوئی۔ جنرل ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پانی نکالنے کیلئے عملہ کام کر رہاہے ۔