اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی آئی اے کو نئی 205 پروفیشنل بھرتیوں کی اجازت دیتے ہوئے مزید 45 نشتوں پر بھرتیوں کا معاملہ موخر کردیا.
عدالت نے بھرتیوں کا عمل صاف شفاف بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نئی بھرتیوں سے پی آئی اے پر ماہانہ 9 کروڑ سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔
جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے پی آئی اے بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی.
جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ پی آئی اے اپنے واجبات ادا نہیں کر پا رہا ، مزید بھرتیوں کس لیے کرنی ہے؟
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ پی آئی آے کی سروسز کے معیار اپ ٹو مارک نہیں، نئی بھرتیوں سے ماہانہ 9 کروڑ سے زائد کا ادارہ پر بوجھ پڑے گا۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ یہ بھرتیوں کس بنیاد پر ہوں گی، بھرتیوں مستقل بنیادوں پر ہوگی یا کنٹریکٹ پر؟سی ای او پی آئی اے نے بتایا کہ بھرتیاں ایک سال کے قابل توسیع کنٹریکٹ کی بنیاد پر ہوں گی۔