گلگت بلتستان (امت نیوز)سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید کی جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کے بعد گلگت بلتستان کا نیا وزیراعلیٰ کون بنے گا ؟ نمبر گیم اہمیت اختیار کرگیا۔ پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بننے سے صورتحال دلچسپ ہوگئی ۔جوڑ توڑ عروج پر۔ناراض رکن اسمبلی کی درخواست پر سپریم اپلیٹ کو رٹ نے سی ایم کا انتخاب روکنے کیلئے حکم امتناع جاری کردیا۔تفصیلات کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ کے لیے جوڑ توڑ کا سلسلہ تیز ہوچکا ہے، پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے حاجی گلبر نے فاروڑ بلاک تشکیل دے دیا ہے، جبکہ پارٹی قیادت نے راجہ اعظم خان کو امیدوار نامزد کردیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے حاجی گلبر کو پارٹی کے 7 سے 8 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جو پارٹی کے نامزد امیدوار راجہ اعظم خان کی کامیابی میں بڑی رکاوٹ بن کر سامنے آگئے ہیں۔حاجی گلبر نے آج ہونے والے قائد ایوان کے چناؤ کو بھی عدالت سے حکم امتناعی حاصل کرکے انتخاب کے شیڈول کو کالعدم قرار دلوایا ہے۔ نئےوزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے بلائے گئے اجلاس پر سپریم اپیلٹ کورٹ نے حکم امتناعی جاری کر دیا جس کے بعد نئےوزیر اعلیٰ کا انتخاب روک دیا گیا۔نئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے انتخاب کے لیے گزشتہ روز 3 بجے اجلاس طلب کیا گیا تھا، پی ٹی آئی کے رکنِ اسمبلی حاجی گلبر خان نے اجلاس ملتوی کرنے کے لیے سپریم اپیلٹ کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی۔حاجی گلبر خان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ بیماری کے باعث گلگت میں موجود نہیں، اس لیے انتخاب کا حصہ نہیں بن سکتا۔سپیکر کی طرف سے بلائے گئے اجلاس کو سپریم اپیلٹ کورٹ نے روک دیا۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ سپیکر 72 گھنٹوں میں وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان کے انتخاب کے لیے نیا شیڈول جمع کرائیں۔دوسری جانب سینئر پولیس حکام سمیت بھاری نفری گلگت بلتستان اسمبلی میں داخل ہو گئی، گلگت بلتستان اسمبلی کے تمام سٹاف کو اسمبلی دفاتر سے باہر نکال دیا گیا۔وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کی کوریج کے لیے مدعو صحافیوں کو بھی اسمبلی سے نکال دیا گیا، سیکرٹری اسمبلی کے مطابق گلگت بلتستان کے نئے وزیرِ اعلیٰ کا انتخاب ہونا تھا۔گلگت بلتستان اسمبلی 33 ارکان پر مشتمل ہے، نئے وزیرِ اعلیٰ کو کامیابی کے لیے 17 ووٹ درکار ہیں۔تحریک انصاف کے 19 ارکان گلگت بلتستان اسمبلی کاحصہ ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے 4 ارکان، ن لیگ کے 3 ارکان، متحدہ وحدت المسلمین کے 3 ارکان گلگت بلتستان اسمبلی کا حصہ ہیں، 1 آزاد رکن، تحریکِ اسلامی اور جے یو آئی (ف) کا ایک ایک رکن بھی گلگت بلتستان اسمبلی کا حصہ ہے۔انتخاب کےلیے مجموعی طور پر 4 امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، جن میں تحریک انصاف کے راجہ اعظم خان ، پیپلز پارٹی کے امجد ایڈووکیٹ ، ن لیگ کے انجینئر انور جبکہ جے یو آئی کے رحمت خالق شامل ہیں۔پولیس کی بھاری نفری نے گلگت بلتستان اسمبلی کو گھیرلیا ہے، پولیس افسران اور سینکڑوں اہلکار اسمبلی کی عمارت میں داخل ہوگئے ہیں اور بلڈنگ کو سیل کردیا گیا ہے۔