کراچی (اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ادارہ فراہمی و نکاسی آب کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے جائیں گے اور تھانہ قائم کیا جائے گا، پانی چوروں کے خلاف کارروائی ہوگی، کے ایم سی میں میونسپل مجسٹریٹ تعینات کئے جائیں گے، 6 اگست تک ہائیڈرینٹس کو ڈیجی ٹلائزڈ کرکے واٹر بورڈ کی ویب سائٹ پر جاری کریں گے، کراچی میں سیوریج کی لائنوں کو بتدریج تبدیل کریں گےاور پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے مرکزی دفتر پہنچنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، میئر کراچی جو اب واٹر بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں ہیڈ آفس پہنچے تو ایم ڈی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر واٹر بورڈ ئ سید صلاح الدین احمد چیف آپریٹنگ آفیسر انجینئر اسد اللہ خان، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ریونیو محمد ثاقب اور دیگر افسران نے ان کا استقبال کیا، ملازمین نے میئر کراچی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، ہار اور اجرک پہنائی اس موقع پر پیپلز پارٹی کراچی ساؤتھ کے جنرل سیکریٹری کرم اللہ وقاصی اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے، میئر کراچی نے کہا کہ شہریوں کو نگلیریا جیسی مہلک بیماری سے بچانے کے لئے سوئمنگ پولز، مساجد اور دیگر ایسے مقامات جہاں پانی کا استعمال زیادہ ہوتا ہے وہاں کلورین پانی میں شامل کی جائے اور شہر میں واقع سوئمنگ پولز کا سروے کرکے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پانی میں نگلیریا کے جراثیم موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام معاملات کو شفاف طریقے سے چلایا جائے گا، واٹر بورڈ اس بات کی منصوبہ بندی کرے کہ آئندہ دنوں میں ہونے والی بارشوں میں وہ اپنی مشینری کو کس طرح اور کن کن مقامات پر کے ایم سی کے ساتھ مل کر پانی کی نکاسی میں استعمال کریں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا ٹارگٹ مون سون سیزن میں ہونے والی بارشوں کی نکاسی ہے، میئر کراچی نے کہا کہ اس سلسلے میں شہر کے برساتی نالوں میں 50 سے 55 مقامات پر روزانہ کام جاری ہے، انہوں نے کہا کہ شہر میں منصفانہ انداز میں پانی تقسیم ہونا چاہئے کچھ علاقوں میں روز پانی آتا ہے جبکہ بعض علاقوں میں ہفتوں ہفتوں پانی نہیں پہنچتا، انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں پانی ضائع ہوتا ہے یا چوری ہو رہا ہے اس کے خلاف انتظامیہ کو فوری ایکشن لینا چاہئے، کراچی کے لئے 550 ملین گیلن پانی ناکافی ہے لیکن اگر منصفانہ طریقے سے اس کی تقسیم عمل میں لائی جائے تو کافی حد تک مسئلہ حل ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ جب ہم ایسا کریں گے تو کچھ مخالفت ضرور ہوگی لیکن ہمیں ہر علاقے کو پانی مہیا کرنا ہے یہ ہماری ذمہ داریوں کا حصہ ہے، انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اور سیاست سے بالاتر ہو کر انتظامی معاملات درست کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات کونسل اور اسمبلی میں ہوں گی یہاں خدمت کرنی ہے کیونکہ کراچی کے شہریوں کو ہم سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں انہوں نے کہاکہ میں کراچی کو کراچی بنانا چاہتا ہوں اور شہری کام ہوتا ہوا دیکھیں گے، میں ہر سیاسی جماعت کو ساتھ لے کر چلنا چاہوں گا اور اس کی ایک بہترین مثال عید الاضحی کے موقع پر سامنے آئی ہے، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے بلدیاتی نمائندوں نے ہمارا ہاتھ تھاما اور ہم نے مل جل کر عیدالاضحی پر آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کا آپریشن کامیابی سے مکمل کیا اور کراچی کے 25 ٹاؤن میں ہر ایک کے ساتھ مل کر کام کیا، انہوں نے کہا کہ بارشوں کے حوالے سے بھی میں یہاں یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ تمام سیاسی جماعتیں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر خدمت کے جذبے سے آگے آئیں، کراچی کے شہریوں کی خدمت پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، لوگوں کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ میں نے کے ایم سی میں کام کیا تھا لیکن واٹر بورڈ میرے لئے ایک نیا تجربہ ہے اور میری کوشش ہوگی کہ واٹر بورڈ سے جو شہریوں کو شکایات ہیں انہیں دور کیا جائے، انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی سیوریج کے حوالے سے ہفتے میں ایک بار شہریوں کی شکایات براہ راست سننا شروع کریں گے تاکہ کم سے کم وقت میں ان شکایات کو دور کیا جاسکے، انہوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ واٹر بورڈ کی ریکوری کو بہتر بنائیں کیونکہ ریکوری کے بہتر ہونے سے ہی ملازمین کے بقایا جات اور پینشن کی ادائیگی بہتر ہوسکے گی۔